نئی دہلی
اکثر متنازع بیانات کو لے کر سرخیوں میں رہنے والے کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ ایک بار پھر بی جے پی کے نشانے پر آگئے ہیں۔ دگ وجے سنگھ کا ایک کلب ہاؤس چیٹ کا سنسنی خیز آڈیو سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ اگر کانگریس پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کو پھر سے بحال کرے گی۔ بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے ہفتہ کو اس پر دگ وجے سنگھ کو گھیرتے ہوئے کہاکہ دگ وجے سنگھ پاکستان کی ہاں میںہاں ملا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو جواب دینا چاہئے ۔
امراجالاکی رپورٹ کے مطابق کلب ہاؤس چیٹ کی وائرل آڈیو پر بی جے پی رہنما سمبت پاترا نے کانگریس پارٹی اور دگ وجے سنگھ کو گھیرتے ہوئے کہا کہ دگ وجے سنگھ پاکستان کے ساتھ ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں۔ وہ کشمیر کو تھالی میں رکھ کر پاکستان کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس شروع ہی سے کشمیر میں امن نہیں چاہتی ہے۔
دگ وجے ملک کے خلاف زہر اگل رہے ہیں
بی جے پی رہنما نے دگ وجے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے دیکھا ہے کہ کس طرح دگ وجے باہر ہندوستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ جب پاکستان کے صحافی نے دگ وجے سنگھ سے مودی سے چھٹکارا پانے اور کشمیر پالیسی پر سوال پوچھا ، تب دگ وجے اس صحافی کاشکریہ ادا کیا اور کہاکہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ آرٹیکل 370 پر نظرثنانی کرے گی۔ انہوں نے ہندو بنیاد پرستی کا بھی ذکر کیا ۔
کانگریس ملک دشمنوں کا کلب ہاؤس ہے
بی جے پی رہنما نے کچھ دن پہلے کی ٹول کٹ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی اس ٹول کٹ کا حصہ ہے۔ یہ بالکل ممکن ہے کہ آج جو کچھ دگ وجے سنگھ نے کہا ہے اس کے لیے پہلے سے اسٹیج منیج کیا گیا ہوگا۔ اس صحافی سے دگ وجے سنگھ یا کانگریس کے بڑے لیڈر نے ایسا سوال پوچھنے کے لیے کہا ہوگا۔ سمبت پاترا نے کہاکہ کانگریس طرح – طرح سے ملک کو غیر مستحکم بنانے کی سازش کررہی ہے۔ دگ وجے سنگھ کے کلب ہاؤس چیٹ بھی کانگریس کے ٹول کٹ کا ایک حصہ ہے۔ صرف یہی نہیں ، سمبت پاترا نے راہل گاندھی کو ٹول کٹ کا بادشاہ قرار دیا۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ یہ وہی دگ وجے سنگھ ہیں ، جنھوں نے پلوامہ حملے کو محض ایک حادثہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے ہی 26/11 کے حملے کو آر ایس ایس کی سازش قرار دیا تھا اور اس وقت پاکستان کو کلین چٹ دینے کی بھی کوشش کی تھی۔ پاترا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو اپنا نام بدلینا چاہئے ، آئی این سی کو بد ل کر اے این سی کر دے۔ یہ ایک ایسا کلب ہاؤس ہے ، جس میں سارے لوگ مودی سے نفرت کرتے کرتے آج ہندوستان سے نفرت کربیٹھے ہیں۔