ٹویٹر کے نئے سی ای او پراگ اگروال نے اپنی اینٹی ہراسمنٹ پالیسی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے نجی معلومات کی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔ ٹوئٹر کے نئے فیصلے کے مطابق صارفین ان کی اجازت کے بغیر کسی پرائیویٹ شخص کی تصاویر یا ویڈیوز پوسٹ نہیں کر سکیں گے۔ اس سلسلہ میں ٹویٹر کا کہنا ہے کہ پرائیویسی اور سیکورٹی کو مضبوط کرنے کی ہماری کوششوں میں، ہم (Twitter) اپنی موجودہ نجی معلومات کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں اور 'نجی میڈیا' کو شامل کرنے کے دائرہ کار کو بڑھا رہے ہیں۔ ہماری موجودہ پالیسی کے تحت، ٹوئٹر کو پہلے سے ہی دوسرے لوگوں کی ذاتی معلومات، جیسے کہ فون نمبر، پتے اور ID شائع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔"
ٹویٹر کا اس فیصلے کے پیچھے یقین ہے کہ اس ذاتی معلومات کا غلط استعمال کرکے کوئی بھی اس شخص کو کسی بھی طرح سے ڈرا یا ہراساں کرسکتا ہے۔ "ذاتی میڈیا، جیسے کہ تصاویر یا ویڈیوز کا اشتراک، ممکنہ طور پر کسی شخص کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کر سکتا ہے، اور اسے جذباتی یا جسمانی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ذاتی میڈیا کا غلط استعمال ہر کسی کو متاثر کر سکتا ہے، لیکن خواتین، کارکنان، اختلاف کرنے والوں اور اقلیتوں پر اس کا منفی اثر پڑ سکتا ہے۔