لکھنؤ:(ایجنسی)
اترپردیش میں مافیا راج اور تجاوزات کے خلاف بی جے پی حکومت کی فلیگ شپ ’بلڈوزر‘ مہم کو اب پارٹی کے اندر سے مخالفت کا سامنا ہے۔
’غیر قانونی‘ ڈھانچے کو منہدم کرنے کے لیے بلڈوزر کے استعمال کرنے پر یوگی حکومت کی شدید تنقید کی گئی۔ پہلے تو اپوزیشن پارٹیوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ان کے کام پر آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں ’بلڈوزر بابا‘ کا نام دیا، لیکن اب پارٹی سے بھی اس مہم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ جمعرات کو بی جے پی ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے اپنے حلقہ بانس ڈیہہ میں اس طرح کی کارروائی کے خلاف موقف اختیار کیا۔
بلیا ضلع کی بانس ڈیہہ تحصیل کے اُدھا گاؤں میں ایک مکان پر بلڈوزر چلانے کی اطلاع پر ایم ایل اے موقع پر پہنچے اور تحصیلدار پروین کمار سنگھ کو روکنے کے مطالبے کے باوجود مکان کو گرانے کی کوشش کرنے پر سرزنش کی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا اور وہاٹس ایپ پر وائرل ہوئی ہے۔
برسوں پہلے گرام سبھا کی زمین پر غیر قانونی طور پر مکان بنایا گیا تھا۔ جب بلڈوزر مکان کو گرانے آیا تو مالکان نے مبینہ طور پر کیتکی سنگھ سے رابطہ کیا اور اسے پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹر پر ایم ایل اے کے تحصیلدار کو دھمکی دیتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ ترقیاتی کاموں کے نام پر اقتدار سے جڑے لوگوں کو بے حساب شرح پر کروڑوں کا معاوضہ دیا جا رہا ہے۔ ایک ہی ریٹ عام آدمی کو بھی دیا جائے اور ان لوگوں کو بھی جن کی جائز تعمیرات کو صرف بدنیتی کی وجہ سے بلڈوز چلایا گیا ہے۔
یادو نے لکھا، ’بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے معاوضہ بدعنوانی کا ایک نیا طریقہ بن گیا ہے۔‘
کیتکی سنگھ نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے واضح ہدایات دی ہیں کہ ‘آپ کسی غریب کے گھر یا روزی روٹی پر بلڈوزر نہیں چلا سکتے، جب تک کہ آپ کے پاس کوئی معقول وجہ نہ ہو۔ آپ غریب کے گھر پر بلڈوزر نہیں چلا سکتے چاہے کوئی معقول وجہ ہو۔