بنگلورو :(ایجنسی)
کرناٹک کے کوڈاگو ضلع میں ‘ہتھیاروں کے ’تربیتی کیمپ‘ کا انعقاد کرنے والے اسکول کے اہلکاروں اور بجرنگ دل لیڈروں کے خلاف نوٹس جاری کرنے والے پولیس افسر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ گونیکاپا سرکل انسپکٹر ایس این جے رام نے کیمپ کے انعقاد سے متعلق شکایت پر کارروائی کی تھی۔ جس کے بعد ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔ ان کا تبادلہ کرناٹک لوک آیکت میں کر دیا گیا ہے۔ اس ریاست میں سزا والی پوسٹنگ مانی جاتیہے۔ یعنی اس قسم کی سزا بجرنگ دل کے ہتھیاروں کے تربیتی کیمپ کی تفتیش کرنے والے انسپکٹر کو دی گئی ہے۔کیمپ کی تصاویر اور ویڈیوز میں نوجوان ہوا میں گولی چلاتے نظر آرہے ہیں، کچھ ترشول چلانا سیکھ رہے ہیں۔ جب تربیتی کیمپ کی تصاویر سوشل میڈیا پر آئیں تو لوگوں نے شدید تنقید کی۔ کیمپ کے دوران، جس میں 100 سے زائد افراد نے شرکت کی، ترشول جیسے ہتھیار تقسیم کیے گئے۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(ایس ڈی پی آئی)کے ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ اسلحہ کی تربیت کے منتظمین اور اسکول کے حکام کو نوٹس جاری کرنے کے لیے افسر کا تبادلہ کیوں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ماڈیکیری میں ہتھیاروں کے تربیتی کیمپ کو حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ اگر آپ ایماندارہونے کی قسم کھاتے ہیں تو ٹرانسفر آرڈر روکیں اور معاملے کی منصفانہ تحقیقات کرائیں۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے سابق اسپیکر اور بی جے پی ایم ایل اے کے جی بوپیا، بی جے پی ایم ایل سی سوجا کشلپا اور بجرنگ دل لیڈروں کے خلاف ہتھیاروں کی تربیت کے لیے شکایت درج کرائی تھی۔ کوڈاگو نے کئی انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کی ہے اور اس کے دو ایم ایل اے ہیں، اپاچو رنجن اور کے جی بوپیا اور ایم پی پرتاپ سمہا سمیت کئی منتخب نمائندے یہاں سے ہیں۔
بجرنگ دل لیڈر راگھو سکلیش پور نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ تربیتی کیمپ کارکنوں کو ذہنی اور جسمانی طور پر لچکدار بنانے کے لیے گروپ کی طرف سے منعقد کی گئی ایک ورکشاپ تھی۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے پیر کو دی گئی ہتھیاروں کی تربیت کا پولیس سے موازنہ کیا۔ انہوں نے کہا، ہر سال بجرنگ دل ریاست اور ضلع کی سطح پر اپنے دفاع کے لیے اس ٹریننگ کا اہتمام کرتا ہے۔ محکمہ پولیس تربیت بھی فراہم کرتا ہے۔ اس میں کیا ہے؟
شری رام سینا کے بانی پرمود متھالک نے بھی کیمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دفاع کی تربیت دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ تربیتی کیمپ 5 سے 11 مئی تک منعقد ہوا۔ زیر تربیت کارکنوں نے 10 مئی کو پونم پیٹ شہر میں ایک جلوس میں حصہ لیا۔ بجرنگ دل نے کہا کہ اس نے قانون اور آرمس ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ایئر گنز اور ٹرائیڈنٹ ایکٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ تاہم، پولیس نے کہا کہ وہ کھلے عام ایئر گن کے استعمال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
کرناٹک کانگریس نے ماڈیکیری ضلع کے اسکول کے احاطے میں نوجوان طلباء کو ہتھیار چلانے کی تربیت دینے پر بجرنگ دل لیڈروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ قائد حزب اختلاف سدارامیا نے کہا تھا کہ بجرنگ دل نے ماڈیکیری میں نوجوانوں کو ہتھیاروں کی تربیت دے کر ہمارے ملک کے قانون کو چیلنج کیا ہے۔ کیا کرناٹک میں وزیر داخلہ یا وزیر تعلیم ہے؟ کیا حکومت ابھی تک زندہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے ایم پی اپاچو، کے جی بوپیا اور سوجا کشلپا نے اس تربیت میں شرکت کی۔ کیا ان کی ہمارے آئین سے کوئی وابستگی ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہتھیاروں کی تربیت قانون کے خلاف ہے اور وزیر داخلہ کو چاہئے کہ وہ بجرنگ دل لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کریں۔ وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو چاہیے کہ وہ بجرنگ دل کو غیر قانونی سرگرمیاں منعقد کرنے کی اجازت دینے کے لیے اسکول حکام کے خلاف کارروائی کریں۔