ممبئی :(ایجنسی)
مہاراشٹر میں سیاسی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی کے لیے زمینی صورتحال اب بھی بہت مشکل ہے اور اکثریت برقرار رکھنا ایک چیلنج ثابت ہو رہا ہے۔ اس دوران این سی پی نے اپنے لیڈروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی ہے۔ اس میٹنگ میں شرد پوار کی جانب سے کئی نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ کے دوران شرد پوار نے پارٹی لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھیں۔ سب کچھ سمجھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ ان کے بیان سے صاف ہے کہ این سی پی ابھی کوئی جلد بازی نہیں کرنے والی ہے۔ اس وقت کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، این سی پی کے سربراہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پارٹی کو شیو سینا کا ساتھ نہیں چھوڑنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی باغی ہونے والے ایم ایل اے کو واپس لانے کے لیے شیو سینا کی مدد کرنی ہوگی۔ اس سے پہلے شرد پوار نے کہا تھا کہ وہ شیوسینا کے اندرونی معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ لیکن اب جب کہ حکومت پر بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، وہ بھی فعال کردار ادا کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ حکومت بچانے کے لیے کچھ بھی کیا جائے گا اور جو بھی باغی ہوئے ہیں، انہیں بھی قیمت چکانی پڑے گی ۔
بحث اس مسئلہ پر بھی تھی کہ کیا سنجے راوت کے علیحدگی کے بیان کے بعد این سی پی کو حکومت میں رہنا چاہئے۔ کیا اسے مہا وکاس اگھاڑی سے الگ ہو جانا چاہئے؟ بتایا جا رہا ہے کہ شرد پوار کی جانب سے یہ سوال پارٹی کے سامنے رکھا گیا ہے، اس پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پارٹی کے سینئر لیڈروں نے اپنی رائے رکھتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شیو سینا اپنے باغی ایم ایل اے کو ایک ساتھ لے آتی ہے تو ایسی صورت حال میں کانگریس اور این سی پی دونوں کے لیے پریشانی پیدا ہو سکتی ہے کیونکہ ان کی پارٹی کے کئی لیڈر اس اتحاد کے خلاف چل رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اجیت پوار نے یہ واضح کر دیا ہے کہ پارٹی آخر تک ادھو ٹھاکرے کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ اس حکومت کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ دوسری طرف، چونکہ کچھ شیوسینک ایم ایل اے نے الزام لگایا کہ انہیں این سی پی کے سرپرستوں کے ذریعہ ضروری فنڈ نہیں دیا گیا، اجیت پوار نے صرف اتنا کہا کہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کی پارٹی نے کبھی ترقی میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔
ویسے این سی پی کے علاوہ کانگریس کی طرف سے بھی میٹنگوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ میٹنگ میں کانگریس نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت بچ جائے گی اور ایکناتھ شندے 37 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل نہیں کر پائیں گے۔ میٹنگ میں واضح کیا گیا ہے کہ جب تک شیو سینا کھل کر یہ نہیں کہتی کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہتی ہے، مہا وکاس اگھاڑی متحد رہنے والی ہے، حکومت بھی قائم رہے گی۔