نئی دہلی:
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اپوزیشن کے ہنگامے کو وزیر اعظم نریندر مودی نے آئین اور جمہوریت کی توہین قرار دیا ہے۔ منگل کو بی جے پی پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن کے ذریعہ پارلیمنٹ نہیں چلنے دینے کو آئین اور جمہوریت کی توہین بتایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اور پارٹی اراکین پارلیمنٹ کو ہر وہ اقدام کرنا چاہئے، جس سے ایوان کو بہتر طریقے سے چلایا جاسکے۔ میٹنگ کے بعد اطلاع دیتے ہوئے مرکزی وزیر وی مرلی دھرن نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کا آغاز اچھی خبر سے کیا تھا۔ ہمارا جی ایس ٹی کلیکشن 1.16 لاکھ کروڑ پہنچ گیا ہے۔ ٹوکیو اولمپک میں پی وی سندھو کا کانسے کا تمغہ جیتنا اور ہاکی ٹیم کی حصولیابی کے بارے میں بھی وزیر اعظم نے بات کی۔
مرلی دھرن نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کا ہنگامہ پارلیمنٹ کی توہین ہے، جس شخص نے کاغذ چھینا اور اسے پھاڑ دیا، اسے اپنے اعمال پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ بلوں کو منظور کرانے سے متعلق ایک سینئر رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ کیاگیا تبصرہ قابل توہین ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اس کے ساتھ ہی ای – روپی کی بھی بات کی اور کہا کہ اس سے لوگوں کو خصوصی طور پر فائدے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ساری اسکیموں کا استعمال کئی دیگر مقاصد کے لئے ہو رہا ہے، لیکن ای – روپی سے ان سب کا ازالہ ہوجائے گا۔
دوسری جانب پارلیمنٹ میں حکومت کو پیگاسس معاملہ پر گھیرنے کے لئے راہل گاندھی نے منگل کی صبح حزب اختلاف کے لیڈران کو ناشتہ پر مدعو کیا۔ اس میں 14 جماعتوں کے لیڈران شریک ہوئے جبکہ اجلاس کے بعد راہل گاندھی نے دہلی کی سڑکوں پر سائیکل مارچ نکال کر حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔
راہل گاندھی کی طرف سے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں منعقد کی گئی بریک فاسٹ میٹنگ کے دوران تمام حزب اختلاف کی جماعتوں نے یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ لڑائی جمہوریت کی بقا کی ہے اور ہم متحد ہو کر لڑیں گے۔
دریں اثنا، راہل گاندھی نے کہا کہ سبھی کو متحد ہونا ہوگا اور بی جے پی کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔راہل گاندھی نے کہا ’میرے خیال میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم تمام قوتوں کو یکجا کریں۔ تمام آوازیں (عوام کی) یکجا رہیں گی تو بی جے پی اور آر ایس ایس کے لئے انہیں دبانا مشکل ہو جائے گا۔‘ خیال رہے کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں پیگاسس معاملہ پر بحث کرانا چاہتی ہیں، جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس پر بحث کرائی جائے۔بریک فاسٹ میٹنگ کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ تک سائیکل مارچ نکالا۔
وہیں آر جے ڈی کی طرف سے اجلاس میں شرکت کرنے والے منوج جھا نے بھی سائیکل مارچ میں راہل گاندھی کا ساتھ دیا۔ منوج جھا نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کے دوران کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پوری حزب اختلاف متحد ہے اور حکومت کا محاصرہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ بریک فاسٹ میٹنگ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے قائدین حزب اختلاف سمیت کانگریس، این سی پی، شیو سینا، آر جے ڈی، سماجوادی پارٹی، سی پی آئی ایم، سی پی آئی، آئی یو ایم ایل، آر ایس پی، کے سی ایم، جے ایم ایم، این سی، ٹی ایم سی اور ایل جے ڈی کے لیڈران موجود رہے۔ جبکہ عام آدمی پارٹی اور بی ایس پی نے میٹنگ سے کنارہ کشی اختیار کی۔