احمد آباد (ایجنسی )گجرات کے بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام 11 مجرموں کو گودھرا جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں بی جے پی حکومت کی معافی کی پالیسی کے تحت رہا کیا گیا ہے۔ ملزمان کو 2004 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ انہیں 2008 میں سزا سنائی گئی تھی۔ 3 مارچ 2002 کو احمد آباد کے قریب رندھیک پور گاؤں میں گودھرا کے بعد کے فسادات کے دوران بلقیس بانو کے خاندان پر بھیڑ نے حملہ کیا۔ ہجوم کے اس حملے میں بلقیس کے خاندان کے سات افراد مارے گئے تھے۔
اس وقت بلقیس بانو پانچ ماہ کی حاملہ تھیں۔ ان کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ چھ دیگر ملزمان موقع سے فرار ہوچکے ہیں۔ممبئی کی ایک خصوصی سی بی آئی عدالت نے 21 جنوری 2008 کو بلقیس بانو کے خاندان کے سات افراد کے اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں 11 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ بمبئی ہائی کورٹ نے بھی ان کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ ان مجرموں نے 15 سال سے زیادہ قید کاٹی۔ ان میں سے ایک نے قبل از وقت رہائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جن ستہ کی رپورٹ کے مطابق پنچ محل کے کمشنر سوجل مترا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس کی سزا کے معاملے میں معافی کو دیکھیں۔ حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔ میترا اس کمیٹی کے سربراہ تھے۔