پٹنہ :
بہار کے پٹنہ میں واقع دانا پور میں پولیس نے دو رضا کار تنظیموں کے خلاف تعلیمی ادارے میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اشتعال انگیز اورملک مخالف پڑھانے کے لئے ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا ہے۔ یہ معاملہ قومی اطفال حقوق تحفظ کمیشن (این سی پی سی آر) کے ذریعہ نوٹس میں لیتے ہوئے غداری کامقدمہ درج کرانےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔
کمیشن نے 15 اور 25 فروری کو دانا پوررہائشی اسکول میںمعائنہ کیا تھا۔ یہاں دو رضاکار تنظیموں کو 6 سے 18 سال کے درمیان تقریباً60 لڑکیوں کو پڑھانے کی اجازت دی گئی تھی۔یہ بہار حکومت کے حق تعلیم کے تحت کیا گیا تھا۔ معائنہ کے دوران ادارے میں موجود کاپیوں کا معائنہ کیا گیا تو پایا کہ وہاں نابالغ بچوں کو سی سی اے اور این آر سی کے خلاف پڑھایا جا رہا ہے۔ اس کے بعد کمیشن نے یہ کارروائی کی ۔
بہار پولیس ڈائریکٹر جنرل ایس کے سنگھل کو این سی پی سی آر کے ذریعہ بھیجےگئے خط کے بعد گزشتہ ہفتہ دانا پور پولیس اسٹیشن میںامبریلا فائونڈیشن اور کے ڈی ڈی سی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (بغاوت) اور 153A (جان بوجھ کراور بدنیتی سے ملک میں قائم امن میں خلل ڈالنے) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
’دی انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق دانا پور پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکارنے بتایا کہ معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے، حالانکہ کسی کوبھی گرفتار نہیں کیاگیا ہے۔ دانا پور اسکول میں منعقد کلاسوں سے جڑے سنتوش مہتو نے ’دی انڈین ایکسپریس‘ کو بتایا کہ انہیں امبریلا فائونڈیشن اور کےڈی ڈی سی کے بارے میں بہت کم جانکاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں طے کرتے ہیںکہ کون سی تنظیم گلی کوچوں کی لڑکیوں کو تربیت فراہم کرتی ہے۔
بہار حکومت بچوں کی دیکھ بھال کے انسٹی ٹیوٹ کو ایک عمارت کی شکل میں بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرتی ہے۔پولیس نے کہا کہ وہ دونوں تنظیموں کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کر رہی ہے اور ابھی تک ان سے بات نہیں کی ہے۔
این سی پی سی آر نے کہا کہ ان کی تفتیش کے دوران انہوں نے کچھ طالب علموں کے ہوم ورک رجسٹر کی جانچ کی اورپایا کہ انہوں نےسی اے اے اور این آر سی کی تشریح غلط طریقے سے کیا تھا۔ ایک طالب علم نے مبینہ طور پر لکھاکہ میں این آر سی کے خلاف ہوں، اگر میرے پاس کوئی گھر نہیں ہے تو پھر میں دستاویزکہاں رکھوں گا۔
کمیشن کے صدرپرینکا قانون گو نے اپنے خط میں کہا ہے کہ تعلیمی ادارے میں تعلیم دینے کے دوران طالب علموں کو کس طرح سکھا یا جا رہا ہے، اگر قانون شہریوں کے مفاد میں نہیں ہے تو پھر سب کومل کر مخالفت کرنی چاہئے۔ سی اے اے اور این آر سی کے بارے میں طالب علموں کو یہ بھی بتایا جارہاتھا کہ انہیں لازمی دستاویزات رکھنا چاہئے تاکہ وہ وقت پرکام آسکے۔ان کے نہ رہنے پرانہیں بے گھر کردیاجاسکتا ہے۔