پٹنہ:
کورونا وائرس کی دوسری لہر کا اثر پورے ملک پر پڑاہے۔ خاص طور پر گنجان آباد ریاستوں میں ، نئے معاملات اور اموات میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ بہار کی صورتحال اس سے مختلف نہیں ہے۔ دارالحکومت پٹنہ میں موت کی بڑھتی ہوئیں وارداتوں کے باعث شمشان گھاٹیں لاشوں سے بھر چکے ہیں۔ کورونا مریضوں کو جلانے کے لئے بنائے گئے الیکٹرانک شمشان گھاٹ لاشوں کو جلانے کےلیے ووٹنگ لگی ہوئی ہے، یہاں تک کہ یہاں کے بانسی گھاٹ میں تو ڈومراجا تک کا صاف کہنا ہے کہ اگر مشین سے اپنے پریوارکو جلانا ہے تو نمبر کل تک آئےگا۔
نگر نگم کے ملازمین کا کہنا ہے کہ صبح سے ہی گھاٹوں پر لاشوں کو جلانے کی لائن لگ جاتی ہے۔ روزانہ 50 سے زائد لاشوں کی آخری رسوم ادا کی جاتی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ آخری رسومات کے لئے جگہ بھی کم پڑنے لگی ہے، ایسی صورتحال میں سارا دن گھاٹوں کے باہر ایمبولینس کی لائن لگی رہتی ہے۔یہ حال پٹنہ کے تقریباً تمام گھاٹوں کا ہے ۔
لاشوں کی آخری رسوم میں لگے ڈوم کو تو یہاں تک کہنا پڑ رہا ہے کہ اندر اتنی لاشیں ہیں کہ کئی کو جلانے کا نمبر تک نہیں آپایا ہے،چونکہ باڈی کو جلانے میں ایک گھنٹہ لگتا ہے ، ایسے میں باقی لاشوں کو جلانے میں کتنا زیادہ وقت لگ سکتا ہے ، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔