جے پور ؍جھنجھنو:(ایجنسی)
آر ایس ایس جمعرات سے راجستھان میں مشاورتی اور حکمت عملی میٹنگ شروع کرے گی۔ صوبہ کے مبلغین اور مقامی مبلغین کا تین روزہ بڑا اجلاس جمعرات سے جھنجھنو میں شروع ہونے جا رہا ہے۔ سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت میٹنگ سے پہلے ہفتہ کو راجستھان پہنچ گئے ہیں۔ سنگھ کی یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب راجستھان میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں۔
یہ میٹنگ ادے پور واقعہ کے تناظر میں بھی اہم ہے۔ ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کے قتل کے بعد ریاست میں اب بھی کشیدگی ہے۔ جن پر قتل کا الزام ہے، ان کے روابط پاکستان کی دہشت گرد تنظیم سے بھی مبینہ طور پر پائے گئے ہیں۔ تاہم، ایک ملزم کے روابط بی جے پی لیڈروں سے بھی پائے گئے۔ لیکن راجستھان بی جے پی نے اس کی تردید کی۔
ستیہ ہندی ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق جھنجھنو میں ہونے والی اس میٹنگ میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت، جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبولے اور آر ایس ایس کے تمام 45 صوبوں کے چیف پرچارک شرکت کریں گے۔ بی جے پی کی طرف سے قومی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش اور شیو پرکاش بھی شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ میں راجستھان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہونے کی امید ہے۔
آر ایس ایس لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک باقاعدہ میٹنگ ہے جو ہر سال منعقد ہوتی ہے۔ آر ایس ایس نے اپنے تنظیمی مقاصد کے لیے ملک کو 11 علاقوں میں اور مزید 45 صوبوں میں تقسیم کیا ہے۔ صوبے کے سربراہ کو صوبہ پرچارک کہا جاتا ہے۔
آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار کی ہدایت پر تنظیم مسلم راشٹریہ منچ کا مسلم ونگ کئی مقامات پر کنہیا لال کے لیے تعزیتی اجلاس منعقد کر رہا ہے۔ یہ پلیٹ فارم ملک میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے دیگر مسلم تنظیموں تک پہنچ رہا ہے۔ وہ مذہبی انتہا پسندی کے خلاف مہم شروع کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔
آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات کے منصوبوں پر بھی آئندہ میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دائیں بازو کی تنظیم 2025 میں 100 سال مکمل کرنے والی ہے۔
‘