نئ دہلی:مرکزی وزیر اور بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر گری راج سنگھ نے بہار میں مسلم آبادی والے اضلاع کو "بنگلہ دیش” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ "سیمانچل کے علاقے میں صورتحال اتنی سنگین ہو گئی ہے کہ کوئی ان اضلاع کا دورہ کرتا ہے اور حیران ہوتا ہے کہ کیا کوئی بنگلہ دیش میں داخل ہوا ہے”۔
انگریزی پورٹل ‘مکتوب میڈیا’ کی خبر کے مطابق گری راج سنگھ یوپی کے غازی پور کے محمد آباد میں سابق ایم ایل اے کرشنانند رائے کی برسی کے موقع پر منعقد ایک پروگرام میں بول رہے تھے۔
واضح ہو سیمانچل بہار کے سب سے پسماندہ اضلاع پر مشتمل ہے اور ہندوستان کے 90 اقلیتی اکثریتوالے اضلاع میں سب سے نچلے پائیدان پر ہے۔ ہے۔ یہ مسلم آبادی والا خطہ اپنی سماجی و اقتصادی حیثیت اور بنیادی ڈھانچے دونوں لحاظ سے پسماندہ ہے۔
مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا کہ بہار میں مذہبی گفتگو بہت تیز رفتاری سے ہو رہی ہے اور ایک مضبوط تبدیلی مذہب مخالف قانون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نتیش کمار کی قیادت والی گرینڈ الائنس حکومت "صرف اپنے مسلم ووٹ بینک کی فکر میں ہے”۔
ہندوتولیڈرنے کہا، "مجھے حیرت ہے کہ بہار میں ہندوؤں کے بارے میں کون سوچے گا جہاں حکمران گرینڈ الائنس کو صرف اپنے مسلم ووٹ بینک کی فکر ہے اور اس نے مذہب کی تبدیلی کے معاملہ پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔”
’’دہشت گردی نے لو جہاد کی شکل میں ایک نئی شکل اختیار کر لی ہے… یہ ہندوستان میں ’سناتن دھرم‘ کو تباہ کرنے کی ایک چال ہے۔ پیروکاروں کو متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
انہوں نے نے بہار میں عیسائیوں کو بھی نشانہ بنایا، یہ دعویٰ کیا کہ عیسائی مشنری ریاست میں ان کے انتخابی حلقہ بیگوسرائے سمیت ریاست میں تبدیلی مذہب کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔