جمعہ کو 88 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ کے حوالے سے کئی جگہ جوش و خروش نظر آیا ۔ شام 5 بجے تک ریاست کے لحاظ سے ووٹنگ کے اعداد و شمار کے بارے میں بات کریں تو تریپورہ میں سب سے زیادہ ووٹروں نے 76.23 فیصد اور اتر پردیش میں سب سے کم 52.64 فیصد ووٹروں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ جبکہ منی پور میں یہ 76.06 فیصد، چھتیس گڑھ میں 72.13 فیصد، مغربی بنگال میں 71.84 فیصد، آسام میں 70.66، جموں و کشمیر میں 67.22، کیرالہ میں 63.97، کرناٹک میں 63.90، راجستھان میں 59.19 اور مہاراشٹرا میں 59.19 فیصد، مہاراشٹرا میں 83.5 فیصد رہا۔ بہار میں 53.03 فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالا۔
13 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے کی 88 سیٹوں پر ووٹنگ ہو ئی ہے ان میں آسام سے 5، بہار سے 5، چھتیس گڑھ سے 3، جموں و کشمیر سے 1، کرناٹک سے 14، کیرالہ سے 20، مدھیہ پردیش سے 6، مہاراشٹر سے 8، راجستھان سے 13 شامل ہیں۔ ، منی پور سے 1، تریپورہ سے 1، اتر پردیش سے 8 اور مغربی بنگال سے 3 سیٹیں شامل ہیں۔
ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں کئی لیڈروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے، جن میں رامائن سیریل کے ‘رام’ ارون گوول میرٹھ سے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی وایناڈ سے، ہیما مالنی متھرا سے، اوم برلا کوٹہ سے، گجیندر سنگھ شیخاوت جودھپور سے، راج ناندگاؤں سے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور بہار کی پورنیا سیٹ سے پپو یادو کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ششی تھرور مرکزی وزیر چندر شیکھر سے ترواننت پورم سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 88 سیٹوں کے لیے کل 1,206 امیدوار میدان میں ہیں۔
پپہلے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ کے پیش نظر اس بار الیکشن کمیشن نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دیں، اس کے ساتھ ہی شہری علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتوں میں ووٹنگ کا اہتمام کرکے ایک تجربہ بھی کیا گیا ہے۔