نئی دہلی: ایک طرف بیماریوں کے جال نے لوگوں کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے وہیں نقلی دوا بنانے والے شاطر جان کے درپے ہیں ۔آئے دن ایسے گروہوں کا بھانڈہ پھوڑ ہوتا ہے ۔چنانچہ ایک خبر کے مطابق دہلی-این سی آر میں جعلی ادویہ بنانے والے گروہ کا پردہ فاش ہوا ہے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جعلی ادویات بنانے اور سپلائی کرنے والے ایک بین الاقوامی گروہ کے7 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جن میں دہلی کے ایک مشہور کینسر اسپتال کے دو ملازمین بھی شامل ہیں۔ تمام ملزمان 1.96 لاکھ روپے کے انجیکشن میں کینسر کی جعلی ادویات بھر کر فروخت کرتے تھے۔ فارماسسٹ کینسر کی یہ جعلی ادویات نہ صرف ملک میں بلکہ چین اور امریکہ جیسے ممالک میں بھی سپلائی کرتے تھے۔
کرائم برانچ نے ملزمان کے قبضے سے 89 لاکھ روپے نقد، 18 ہزار ڈالر اور 7 بین الاقوامی اور 2 انڈین برانڈز کی جعلی کینسر ادویات برآمد کی ہیں، جن کی مالیت 4 کروڑ روپے ہے۔ اسپیشل سی پی کرائم برانچ شالنی سنگھ کے مطابق تین ماہ کی تفتیش کے بعد ان کی ٹیم نے اس گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم نے دہلی-این سی آر میں بیک وقت 7-8 مقامات پر چھاپے مارے۔ چھاپے کے دوران موتی نگر کے ڈی ایل ایف کیپٹل گرینس کے دو فلیٹوں میں جعلی ادویات پکڑی گئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ویفل جین نامی ملزم نے یہاں دوا اور انجیکشن یونٹ قائم کی تھی۔ ویفل جین اس جعلی ادویات کے ریکیٹ کا سرغنہ ہے۔ ان جگہوں پر کینسر کی جعلی ادویات کی شیشیوں کو دوبارہ بھرنے یعنی ری فلنگ اور پیکنگ کا کام کیا جاتا تھا۔ پولیس نے فلیٹوں سے 3 کیپ سیل کرنے والی مشینیں، ایک ہیٹ گن مشین اور 197 خالی شیشیاں برآمد کی ہیں۔ نیرج چوہان نامی ملزم نے گروگرام کے ایک فلیٹ میں کینسر کے جعلی انجیکشن اور شیشیوں کا بڑا ذخیرہ رکھا تھا۔ پولیس کو کینسر کے جعلی انجیکشن کی 137 شیشیاں، 519 خالی شیشیاں اور شیشیوں کے 864 خالی پیکنگ بکس ملے ہیں۔ نیرج کی نشاندہی پر اس کے کزن تشار چوہان کو بھی گرفتار کیا گیا، وہ بھی اس سپلائی چین میں شامل تھا۔
پرویز نامی شخص کو یمنا وہار، دہلی سے گرفتار کیا گیا، وہ ویفل جین کے لیے خالی شیشیوں کا بندوبست کرتا تھا۔ اس کے قبضے سے 20 خالی بوتلیں برآمد ہوئیں۔ دہلی کے کینسر ہسپتال کے دو ملازمین کومل تیواری اور ابھینے کوہلی کو بھی گرفتار کیا گیا۔ 7 ملزمان کے نام ویفل جین، شت، نیرج چوہان، پرویز، کومل تیواری، ابھینے کوہلی اور تشار چوہان ہیں۔