لکھنؤ :(ایجنسی)
تاریخی جیت کے بعد سی ایم یوگی پورے فارم میں ہیں۔ وہ فوری فیصلے کر رہے ہیں۔ ان کے ذریعے وہ دکھا رہے ہیں کہ اب یوپی میں ان کی ہی چلنے والی ہے ۔ آج انہوں نے تین اہم فیصلے لیے۔ ان کے ذریعے انہوں نے اپنے تمام وزراء پرنکیل کس دی ۔ ان میں سب سے اہم وزراء کے دوروں پر نگرانی کے ساتھ ان کے اخراجات کو محدود کرنے کا فیصلہ ہے ۔
پہلے فیصلے کے تحت حکومت کے تمام نو منتخب وزراء کو 100 دنوں کے اندر اپنے محکموں کا جائزہ لینا ہو گا۔ اس کی بنیاد پر ورک پلان تیار کرنے کے بعد ماسٹر پلان بنانا ہوگا۔ یوگی کی کوشش ہے کہ وزیر محض نمائشی بن کر نہ رہیں۔ انہیں اپنے محکموں کا جائزہ لینا چاہئے اور وزیراعلیٰ کو عوامی مفاد میں کن اسکیموں کو لاگو کیا جاسکتا ہے اس کی تفصیلات دیں۔
دوسرے فیصلے کے تحت اگر یوگی کابینہ کا کوئی وزیر یوپی سے باہر جا رہا ہے تو اسے حکومت اور پارٹی دونوں کو مطلع کرنا ہوگا۔ وزیر بتائے بغیر باہر نہیں جا سکیں گے۔ یہ ہدایت سرکاری فنڈز کے غلط استعمال اور کسی بھی قسم کے تنازع سے بچنے کے لیے دی گئی ہے۔
تیسرے فیصلے کے تحت سی ایم یوگی نے فضول خرچی کو روکنے کے لیے سخت قدم اٹھانے کی ہدایت دی ہے۔ یوگی نے نئے تعمیر شدہ بنگلوں کی سجاوٹ پر فضول خرچی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جن وزراء کے پاس پہلے سے رہائش ہے انہیں نئی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ وزراء نئی گاڑیاں نہیں خریدیں گے۔ وہ پہلے سے موجود گاڑیوں سے کام چلائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ایم یوگی اس بار بھی نوکر شاہی کو لے کر سنجیدہ ہیں۔ تاہم بڑے پیمانے پر افسران کے تبادلے ہونا باقی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ افسران کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں۔ اس میں وزراء کو پرانا عملہ رکھنے کی اجازت نہیں تھی، یعنی مطلوبہ افسران اب نہیں ملیں گے۔
غور طلب ہے کہ سی ایم بننے کے بعد یوگی کا پہلا فیصلہ مفت راشن کی مدت میں تین ماہ کا اضافہ کرنے کا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ ان کے اعلان کے بعد مرکز کو بھی یہ فیصلہ لینا پڑا۔ اس کے چند گھنٹے بعد مرکز کو ایسا اعلان کرنا پڑا۔ فی الحال یوگی نے وزراء اور افسروں پر نکیل کسنے کا من بنا لیا ہے۔