نئی دہلی: ہندن برگ کیس میں سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی نے اڈانی گروپ کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی طور پر کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے، اور SEBI قیمتوں میں تبدیلی سے پوری طرح واقف ہے۔
ہندن برگ کیس کی تحقیقات کے لیے مقرر کردہ کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ نے کسی بھی طرح سے شیئر کی قیمتوں کو متاثر نہیں کیا۔ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں غیر قانونی سرمایہ کاری کے شواہد نہیں ملے، متعلقہ فریق کی جانب سے سرمایہ کاری میں کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ ایس سی کمیٹی نے کہا ہے کہ اڈانی گروپ نے فائدہ مند مالکان کے ناموں کا انکشاف کیا ہے، اور SEBI نے بھی اڈانی گروپ کی طرف سے دی گئی معلومات سے انکار نہیں کیا ہے۔ سپریم کورٹ کی کمیٹی کے مطابق، اڈانی گروپ نے بھی کم از کم پبلک شیئر ہولڈنگ سے متعلق قانون پر عمل کیا۔
سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکی شارٹ سیلر ہندنبرگ کی ہندنبرگ رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ میں خوردہ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور اس گروپ نے ہندنبرگ کی رپورٹ کے بعد سرمایہ کاروں کو راحت دینے کی کوشش بھی کی ہے۔ کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ شارٹ سیلرز نے ہندنبرگ کی رپورٹ کے بعد منافع کمایا، ایس سی کمیٹی نے تحقیقات کی سفارش کی۔