نئی دہلی (ایجنسی)
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو اس بات پر زور دیا کہ طالبان سرکار کی تشکیل کے بعد افغانستان میں پھنسے وہ لوگ جو افغانستان میں اور باہر سفر کرنا چاہتے ہیں ، انہیں کسی پریشانی کے بغیر محفوظ راستہ مہیا کرانے کو لے کر قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔ افغانستان کے تازہ حالات کے پیش نظر بلائی گئی اقوام متحدہ کی اعلی سطحی میٹنگ میں جے شنکر نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ انسانی مدد میں رکاوٹ کے طور ابھرنے والے سفر اور محفوظ راستہ کا فورا حل نکالا جائے ۔ جو لوگ افغانستان میں اور باہر سفر کرنا چاہتے ہیں ، انہیں کسی رکاوٹ کے بغیر ایسی سہولیات دی جانی چاہئے ۔
اس کے ساتھ ہی وزیر خارجہ نے کابل ہوائی اڈہ کے مستقل آپریشن کو لے کر بھی اقوام متحدہ کی میٹنگ میں اپنی رائے پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ کابل ہوائی اڈہ کے ریگولر کمرشیل آپریشن کے معمول پر آجانے سے نہ صرف آنے جانے میں مدد ملے گی ، بلکہ راحتی اشیا کی مستقل آمدوروفت میں بھی آسانی ہوگی ۔ جے شنکر نے کہا کہ اس سے گھریلو راحت تدابیر کیلئے کی جانے والی سرگرمیوں میں بھی تیزی آئے گی ۔
وزیر خارجہ نے میٹنگ کے دوران ہندوستان کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک پڑوسی کے طور پر ہندوستان سمجھ اور تشویش کے ساتھ افغانستان میں ترقی کی نگرانی کررہا ہے ۔ یو این ڈی پی نے حال ہی میں اندازہ لگایا تھا کہ وہاں غربت کی سطح 72 فیصد سے بڑھ کر 97 فیصد ہونے کا خطرہ ہے ۔ علاقائی استحکام کیلئے اس کے تباہ کن نتائج ہوں گے ۔