تہاڑ جیل میں بند اروند کیجریوال کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ذرائع سے بتایا جا رہا ہے کہ اب تک کیجریوال کا وزن کافی کم ہو چکا ہے۔ ۔ 21 مارچ کو گرفتاری کے بعد سے کیجریوال کا وزن ساڑھے چار کلو کم ہو چکا ہے۔ ڈاکٹرز نے وزیراعلیٰ کے گھٹتے وزن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم تہاڑ جیل انتظامیہ کے مطابق اروند کیجریوال بالکل ٹھیک ہیں۔ جیل کے ڈاکٹروں نے ایسی کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا ہے۔ آپ کی وزیر آتشی نے انسٹاگرام پر لکھا، ‘اروند کیجریوال کو شدید ذیابیطس ہے۔ صحت کے مسائل کے باوجود وہ 24 گھنٹے ملک کی خدمت میں مصروف رہے۔ گرفتاری کے بعد سے اروند کیجریوال کا وزن 4.5 کلو کم ہو گیا ہے۔ یہ بہت تشویشناک ہے۔ آج بی جے پی انہیں جیل میں ڈال کر ان کی صحت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اگر اروند کیجریوال کو کچھ ہو گیا تو پورے ملک کو چھوڑ دو، خدا بھی انہیں معاف نہیں کرے گا۔وزیر اعلیٰ کیجریوال نے منگل کی دوپہر 1:30 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آدھے گھنٹے تک اپنی اہلیہ اور خاندان کے ایک فرد سے بات کی۔ گھر والوں نے ان کی خیریت دریافت کی۔ کیجریوال نے گھر کے علاوہ دہلی کے بارے میں پوچھا۔ خاندان کے لوگ کیجریوال کی صحت کو لے کر پریشان نظر آئے۔ وزیراعلیٰ شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ جیل انتظامیہ اس حوالے سے ان کی صحت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ کیجریوال کو شوگر کی سطح میں اچانک کمی کی صورت میں جیل سپرنٹنڈنٹ کو گلوکوومیٹر، اسبگول، گلوکوز اور ٹافیاں فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔ جیل حکام نے بتایا کہ جیل کے ڈاکٹر ان کی صحت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے مسلسل ان کے پاس جا رہے ہیں۔ شوگر لیول چیک کیا جا رہا ہے۔ جیل کے عملے اور سیل کے اردگرد موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ اگر وہ کوئی تکلیف محسوس کریں تو فوری طور پر سینئر افسر کو مطلع کریں اور فوری طبی امداد فراہم کریں۔