نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس کے چانکیہ سمجھے جانے والے آنجہانی کانگریس لیڈر احمد پٹیل کے بیٹے فیصل پٹیل نے کانگریس چھوڑنے کا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میں انتظار کرتے کرتے تھک گیا ہوں۔ ہائی کمان کی طرف سے کوئی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔ میں اپنے آپشنز کو کھلا رکھتا ہوں۔ موجودہ حالات میں ان کا یہ رویہ کانگریس قیادت کے لیے ایک جھٹکا سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ جس طرح سے حال ہی میں بہت سے لیڈروں نے پارٹی چھوڑی ہے اور بہت سے لوگوں نے احتجاج کا بگل بجایا ہے، فیصل کے اس اقدام سے حالات مزید خراب ہوں گے۔
تاہم، فیصل کے عام آدمی پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں گزشتہ سال سے گردش کر رہی تھیں۔ اپریل 2021 میں، انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دیرینہ خواہش پوری ہوگئی۔ وہ دہلی میں رہتے ہیں اور کیجریوال کے کام کرنے کے انداز کے مداح ہیں۔
نیوز 18 کی خبر کے مطابق، فیصل اس وقت بھروچ اور نرمدا اضلاع کی 7 اسمبلی سیٹوں کے دورے پر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میری ٹیم سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بڑی تبدیلیاں کرے گی۔ ان کا ہدف تمام 7 سیٹیں جیتنا ہے۔ گجرات میں سال کے آخر تک انتخابات ہونے ہیں۔ کانگریس اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے، ایسے میں فیصل کا موقف پارٹی ہائی کمان کو مزید مشکل میں ڈالتا دکھائی دے رہا ہے۔
احمد پٹیل کانومبر 2020 میں انتقال ہو گیا تھا۔ ایک معروف سیاسی کھلاڑی احمد پٹیل کو سونیا گاندھی کا سیاسی سنکٹ موچن مانا جاتا تھا۔ جب بھی کانگریس پارٹی یا خود سونیا گاندھی سیاسی بحران کا شکار ہوتی تھیں، احمد پٹیل پردے کے پیچھے سے پارٹی کو مشکل حالات سے نکالتے تھے۔ احمد پٹیل تین بار لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے، اس کے علاوہ وہ پانچ بار راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔