لکھنؤ :(ایجنسی)
اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے تین ماہ کے اندر ایس پی اتحاد میں مسلسل رسہ کشی کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ مہان دل کے بعد اوم پرکاش راج بھر کی قیادت والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے ناراضگی بھرے تیور دکھائے ہیں۔ ایک اور اتحادی شیو پال یادو پہلے ہی ناراض چل رہے ہیں۔
قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کو لے کر ایس بی ایس پی کی ناراضگی سامنے آئی ہے۔
بتا دیں کہ بدھ کو ہی اتحاد کی شراکت دار مہان دل کے صدر کیشو دیو موریہ نے بھی ناراضگی ظاہر کی تھی اور مانا جا رہا ہے کہ کیشو دیو موریہ ایس پی اتحاد سے واک آؤٹ کر سکتے ہیں۔
ایس بی ایس پی کے ترجمان پیوش مشرا نے ٹویٹ کیا ہے کہ اتحادی نے 38 سیٹوں پر لڑ کر 8 سیٹیں جیتیں اور انہیں راجیہ سبھا دی گئی، اس پر ایس بی ایس پی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن ہم 16 سیٹ لڑکر 6 سیٹیں جیتے ہیں تو ہمیں کیوں نظر انداز کیا جارہاہے ۔
پیوش مشرا کا سیدھا نشانہ راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری پر تھا۔ اکھلیش یادو نے راجیہ سبھا انتخابات میں جینت چودھری کو ایس پی اتحاد کا امیدوار بنایا تھا اور وہ بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔
‘
’سچائی کو قبول کرنا چاہیے‘
تاہم، ایس بی ایس پی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا ہے کہ وہ ایس پی اتحاد کے ساتھ ہیں اور ان کی پارٹی نہ صرف ایم ایل سی انتخابات میں بلکہ اعظم گڑھ اور رام پور لوک سبھا سیٹوں کے ضمنی انتخابات میں بھی ایس پی کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے ترجمان پیوش مشرا نے جو کہا ہے وہ اہم ہے اور سچائی کو قبول کرنا چاہئے۔
شیو پال الگ الیکشن لڑیں گے
دوسری طرف اکھلیش کے چچا اور سابق کابینہ وزیر شیو پال سنگھ یادو نے بھی بدھ کو اپنی پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں کی میٹنگ بلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) ریاست میں جلد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑے گی۔
اکھلیش یادو نے اسمبلی انتخابات میں جینت چودھری کی راشٹریہ لوک دل، اوم پرکاش راج بھر کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، کیشو دیو موریہ کی مہان دل، کرشنا پٹیل کی اپنا دل (کمیونسٹ) کے ساتھ مضبوط اتحاد بنایا۔ لیکن یہ اتحاد اسمبلی انتخابات نہیں جیت سکا۔
اتحادیوں کی یہ ناراضگی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سماج وادی پارٹی کو دو سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا سامنا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے فوراً بعد اوم پرکاش راج بھر کی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ پھر کہا گیا کہ راج بھر بہت جلد ایس پی اتحاد چھوڑ سکتے ہیں۔
ایسے میں دیکھنا ہوگا کہ اکھلیش یادو اتحادیوں کو زیادہ دیر تک ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوپاتے ہیں یا نہیں۔