احمد آباد :(ایجنسی)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار (29-مئی-2022) کو کہا کہ گجرات میں تمام پچھلی کانگریس حکومتیں امن و امان اور فرقہ وارانہ تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔ ریاست میں بی جے پی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ نریندر مودی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد گجرات میں بھگوان جگن ناتھ رتھ یاترا پر حملہ کرتے تھے، انہیں اب جیل بھیجا جا رہا ہے اور وہ جگن ناتھ-جگن ناتھ کا نعرہ لگا رہے ہیں۔
کھیڑا ضلع کے نادیہ میں 25 اضلاع میں پولیس کے لیے بنائے گئے 57 ہاؤسنگ اور آفس کمپلیکس کا ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے، شاہ نے کہا، ’میں گجرات سے ہوں اور میں نے مودی جی کے سی ایم بننے سے پہلے ریاست اور گجرات میں بی جے پی کی حکومت بھی دیکھی ہے۔ آج، میں یہاں پچھلی تمام کانگریس حکومتوں کے غلط کاموں کے بارے میں بات کرنے نہیں آیا ہوں۔ کانگریس کی حکومتوں نے سماج کے اندر لڑائی کو بڑھاوا دینے اور فرقہ وارانہ واقعات کو ہوا دینے کا کام کیا تھا، جس کی وجہ سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال بگڑ گئی تھی۔
’ نتیجہ کیا نکلا؟ گجرات میں ایک سال میں 200 دن کرفیو لگا دیا گیا۔ اگر کوئی شخص سڑک پر نکلے تو اس بات کی کوئی ضمانت نہیں تھی کہ وہ واپس آئے گا یا نہیں۔ بینک، کارخانے اور کاروبار کئی دنوں سے بند رہے جس سے معیشت کو بھی کافی نقصان پہنچا۔ اگر کوئی رتھ یاترا نکالنے جا رہا تھا تو اس وقت سمجھا جاتا تھا کہ فرقہ وارانہ تشدد ہونے والا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی ریاست میں بی جے پی کی حکومت آئی، کسی بھی شخص میں رتھ یاترا پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہے اور جن لوگوں نے بی جے پی کے دور حکومت میں ایسا کرنے کی ہمت کی ہے تو وہ لوگ جیل میں بند ہیں اور ’ جگن ناتھ – جگن ناتھ‘ کے نعرے لگارہے ہیں ۔
بی جے پی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ جب ریاست میں ہماری حکومت بنی ہے، ہم نے ریاست میں امن قائم کرنے کا کام کیا ہے۔ دوسری طرف، شاہ نے ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے تعاون کو یاد کیا اور کہا کہ ’آئرن مین کی کوششوں کی وجہ سے، آج متحدہ ہندوستان کا خواب پورا ہوا ہے۔ آزادی کے وقت ہندوستان میں 600 سے زیادہ راجہ- راجواڑےتھے۔ سردار پٹیل کے بغیر سب کو متحد کرنا ممکن نہیں تھا۔