نئی دہلی(خاص خبر)
منیش سسودیا اور ستیندر جین کے کیجریوال کابینہ سے استعفیٰ کے بعد ان کی جگہ کون لے گا سیاسی حلقوں میں اس پر بحث شروع ہوگئی ہے ۔فی الحال جن تین ناموں پر گفتگو ہورہی ہے وہ ہیں آتشی، سوربھ بھاردواج اور دلیپ پانڈے
آتشی سسودیا کی بے حد قریبی مانی جاتی ہیں ،کہا جاتا ہے کہ اسکولوں کی کایا پلٹ کے پیچھے ان کا ہی دماغ کارفرما رہا ہے وہیں پارٹی کے مضبوط انداز میں موقف رکھنے والے ترجمان سوربھ بھاردواج بھی دوڑ میں شامل ہیں ٹھنڈے مزاج کے سوربھ پہلے بھی وزیر رہ چکے ہیں وہ جل بورڈ کے وائس چئیرمین ہیں ان دونوں کے علاوہ تیسرا نام دلیپ پانڈے کا ہے۔ وہ جمنا پار سے آتے ہیں ۔اتنے بڑے علاقہ کا کوئی نمایندہ کابینہ میں نہیں ہے،یہ بات ان کے حق میں جاتی ہے ۔ وہ پہلے دن سے پارٹی کا حصہ ہیں اور پارٹی کے چیف وہپ ہیں
اب جائزہ لیا جاۓ تو ان تینوں میں منیش کی جگہ لینے کی دوڑ میں سب سے آگے آتشی کا نام ہے ۔آتشی کالکاجی علاقہ کی نمایندگی کرتی ہیں ہ خاتون ہیں اور کابینہ میں کوئی خاتون نہیں ہے یہ سب باتیں ان کے حق میں جاتی ہیں مزید یہ کہ وہ ہائی کمان سے بھی قربت رکھتی ہیں ۔دوسرے نمبر پر بھاردواج ہیں انہیں وزارت اور پارٹی دونوں میں کام کرنے کا تجربہ ہے اور تال میل بٹھانے میں بھی مہارت ہے۔
پانڈے کانام تیسرے نمبر پر ہے ۔کووڈ کے زمانے میں ان کے کاموں کی تعریف ہوئی تھی۔ان کے دہلی کا کنوینر رہتے پارٹی نے اسمبلی الیکشن میں زبردست کامیابی حاصل کی ۔دیکھنا ہوگا کہ کس کی قسمت زور مارتی ہے میوزک چئیر کے کھیل میں کون بازی مارتا ہے بہرحال آتشی کا تو وزیر بننا لگ بھگ طے مانا جارہا ہے۔