لکھنؤ:
اترپردیش کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ اور سماج وادی پارٹی کے قدر آور لیڈر اعظم خان کے لئےآنے والے 72 گھنٹے تھوڑا سخت رہیں گے۔ اگر اس درمیان طبیعت مستحکم ہوجاتی ہے تو ان کے لیے بہتر ہوگا۔ لکھنؤ کے میدانتااسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر راکیش کپور نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔
ڈاکٹر راکیش کپور نے بتایا کہ اعظم خان اور ان کے بیٹے کو 9 مئی کو سیتا پور جیل سے میدانتا اسپتال لایا گیا تھا۔ ان کے بیٹے عبداللہ اعظم صحتمند ہیں۔ ویڈیو کے ذریعہ ڈاکٹر کپور نے بتایا کہ جب اعظم خان کو داخل کرایا گیا تھا ، تب انہیں فی گھنٹہ 4 سے 5 لیٹر آکسیجن کی ضرورت تھی۔ ان کے بائے لیٹرل لنگس میں کووڈ نمونیا پایا گیا تھا، دو دن میں جب ان کی شدت اور بیماری میں اضافہ ہوا تو ان کی آکسیجن کی ضرورت بھی بڑھ گئی تھی ، جس کی وجہ سے انہیں کووڈ وارڈ کے آئی سی یو میں شفٹ کرانا پڑا اور ڈاکٹر کی سخت نگرانی میں رکھا گیا۔
ڈاکٹر کپور نے بتایا کہ آج کی صورتحال میں ان کی آکسیجن ریکوائرمنٹ تھوڑی کم ہوئی ہے۔وہ کھانا لے رہے ہیں اور مستحکم ہیں، لیکن کیونکہ ڈیجز کی سیویریٹی ہے ، اس کے مطابق کووڈ پروٹوکول کا دھیان رکھتے ہوئے ان کاعلاج کیا جا رہا ہے ۔ ڈاکٹر کپور نے صاف کہا کہ آنے والے 72 گھنٹے ان کے لیے تھوڑے سخت رہیں گے اور اگر اسی میں بہتری ہوجاتی ہے تو ان کے لئے اچھا رہےگا۔ میدانتا کی ٹیم ان کا خیال رکھ رہی ہے۔ بتادیں کہ سماج وادی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں اور ان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کو 9 مئی کو سیتا پور جیل سے لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں کورونا انفیکشن ہونے پر بھرتی کرایا گیا تھا۔