لکھنؤ:
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان کی حالت تشویشناک ہے، اب انہیں پہلے سے زیادہ آکسیجن دینے کی ضرورت پڑ رہی ہے، جبکہ ان کے بیٹے کی حالت میں بہتری بتائی جارہی ہے۔
تقریباً سواسال سے کئی معاملےمیں سیتا پور کی جیل میں بند ایس پی ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کی کورونا وائرس کی زد میں آنے کے بعد گزشتہ اتوار کو اچانک حالت بگڑ گئی تھی۔ جس کے بعد انہیں میدانتااسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔
اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو بھی طبیعت خراب ہونے پراتوار کی شام کو شہید پتھ واقع میدانتا اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا ، جہاں ایس پی ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کو چار لیٹر فی گھنٹے کی شرح سے آکسیجن دی جارہی تھی ۔
رات میں ہی سٹی اسکین اور دیگر جانچ کرائی گئی۔ ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کے پھیپھڑوں میں شدید انفیکشن پایا گیا ہے، جبکہ ان کے بیٹے عبداللہ کی حالت ٹھیک ہے۔ میدانتااسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر راکیش کپور نے بتایا کہ ممبر پارلیمنٹ اعظم خان کو پھیپھڑوں میں شدید انفیکشن ہے۔
پیر سے انہیں 10 لیٹر فی گھنٹہ کی شرح سے آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ انہیں کووڈ آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔ اہم نگہداشت ماہرین کی ٹیم ہر لمحہ نگرانی کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم کی صورت حال قابل اطمینان ہے، لیکن انہیں بھی ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کو لکھنؤ کے جی ایم یو میں بھرتی کرنے کی کوشش کر رہا تھا ، لیکن اعظم خاں یہاں بھرتی نہیں ہونا چارہے تھے ۔ جیلر آر ایس یادو کے مطابق اعظم کے جی ایم یو میں خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہے تھے۔ اس لئے انہیں میدانتا میں داخل کرایاگیا۔ اس کے بارے میں سب سے پہلے میدانتامیں بات کی گئی تھی ، لیکن وہاں بستر کی کمی تھی۔ بڑی مشکل سے بستر کا انتظام کرنے کے بعد یہاں داخل کرایا گیا۔
سی او سٹی پیوش سنگھ نے بتایا کہ اعظم خان اور عبد اللہ اعظم کی حفاظت کے لئے میدانتا میں سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان کو کوئی پریشانی نہ ہواس لئے ضلع سے دو انسپکٹر وں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ یہ انسپکٹر شفٹ وائز بدلتے رہیں گے۔ اس کے علاوہ پولیس لائنس کی ایک گارڈ بھی میدانتا اسپتال میں تعینات ہے۔