نئی دہلی:مرکز کی مودی حکومت نے ایک بار پھر ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) پر لگائی پابندی میں مزید پانچ سال کی توسیع کردی ہے ملک میں دہشت گردی کو لگاتار فروغ دینے اور امن و خیر سگالی بگاڑنے میں شامل رہنے کے الزام کا سامنا کر رہی کررہی ہے یعنی سیمی پر عائد پابندی میں ایک بار پھر 5 سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکز کی اٹل بہاری واجپئی حکومت نے سیمی پر 2001 میں پابندی لگائی تھی اور تب سے ہر بار اس پابندی کا دورانیہ بڑھایا جا تارہا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سیمی پر پابندی مزید پانچ سالوں کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔ پی آئی بی نے بھی اس تعلق سے پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’حکومت نے آج سیمی کو غیر قانونی سرگرمی (انسداد) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی دفعہ 3(1) کے تحت مزید پانچ سال کی مدت کے لیے ایک ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دیا ہے۔ سرکاری نوٹیفکیشن نمبر ایس او 564 (ای) کے ذریعہ سیمی پر گزشتہ پابندی مورخہ 31 جنوری 2019 کو لگائی گئی تھی۔‘‘
پریس ریلیز میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سیمی ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے، امن و خیر سگالی کو بگاڑنے میں لگی ہوئی ہے جو ہندوستان کی خود مختاری، تحفظ اور سالمیت کے لیے مضر ہے۔ سیمی اور اس کے اراکین کے خلاف یو اے پی اے 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔