مرکزی وزیر داخلہ اور سینئر بی جے پی لیڈر امت شاہ نے ہفتہ کو کہا کہ مرکز نے "حلال سے تصدیق شدہ” مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ "مرکزی حکومت نے ابھی تک حلال پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔” ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میڈیا والوں نے ان سے حلال سے متعلق سوالات کئے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ حلال مصدقہ مصنوعات جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں۔ ایسے میں امت شاہ کے بیان کے کئی معنی ہیں۔مرکزی حکومت میں نمبر 2 کے عہدے پر فائز امت شاہ کا یہ بیان اس لیے اہم ہو گیا ہے کیونکہ بی جے پی کی حکومت والی اتر پردیش نے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر پابندی لگا دی ہے۔ شاہ کے تبصرے اتر پردیش کی حکومت کی جانب سے حلال سے تصدیق شدہ مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگانے کے حکم کے چند دن بعد آئے ہیں۔ یوپی میں یہ حکم 18 نومبر کو جاری کیا گیا تھا اور اسے فوری اثر سے نافذ کرنے کو کہا گیا تھا۔ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ اور سینئر عہدیداروں کے درمیان میٹنگ ہوئی جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔
یوپی حکومت حلال پابندی کو لے کر اتنی جلدی میں تھی کہ پابندی کے اعلان کے اگلے ہی دن فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ایس ڈی اے) کی ٹیم نے لکھنؤ کے سہارا مال پر چھاپہ مارا۔ ٹیم نے مال میں فروخت ہونے والی مختلف قسم کی حلال مصدقہ مصنوعات کا جائزہ لیا جن میں کولڈ ڈرنکس، گوشت اور خشک میوہ جات شامل ہیں۔ چھاپے کے بعد ایف ایس ڈی اے نے آٹھ کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔