نئی دہلی وزیر اعظم نریندر مودی کے جمعہ کو دہلی یونیورسٹی کے دورے کے دوران طلباء اور اساتذہ پر کالے کپڑے پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ وزیر اعظم جمعہ کو دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ اس کے تحت ڈی یو کے علاوہ اس کے الحاق شدہ کالجوں نے صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کالے کپڑے پہننے، لازمی حاضری اور کلاسز کی معطلی پر پابندی کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ تاہم کالجوں کے ان رہنما خطوط پر بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں سمیت سیاسی جماعتوں نے سوالات اٹھائے ہیں۔ ہندو کالج، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کالج اور ذاکر حسین کالج نے نوٹس جاری کر کے طلباء اور اساتذہ کے لیے تصویری شناختی کارڈ کے ساتھ پروگرام کے لائیو ٹیلی کاسٹ میں شرکت کو لازمی قرار دیا ہے۔ ہندو کالج کی انچارج ٹیچر مینو سریواستو نے سات نکاتی رہنما خطوط میں لکھا ہے کہ لائیو اسٹریمنگ میں حصہ لینے والے طلباء کو پانچ حاضری دی جائے گی۔
پروگرام کی لائیو سٹریمنگ کے دوران سب کی موجودگی لازمی ہے۔ کالج صبح 8.50 بجے سے صبح 9.00 بجے تک کھلا رہے گا تاکہ ٹریفک کے کسی موڑ یا خلل سے بچا جا سکے۔ کوئی سیاہ لباس نہیں پہنے گا۔ تاہم کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔ طلباء اور فیکلٹی سے صرف ای میل کے ذریعے شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔ لازمی حاضری کی کوئی شرط نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کالج نے طلباء اور اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ کالج میں براہ راست ویب براڈکاسٹ پروگرام میں شرکت کریں۔ کالج یونیورسٹی کو پروگرام کی تفصیلی رپورٹ دے گا۔ کئی کالج حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے طلباء اور اساتذہ سے پروگرام میں شامل ہونے کی درخواست کی۔ لازمی طور پر شامل ہونے کے لئے کسی پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ دیال سنگھ، ذاکر حسین، رامجس کالج، مرانڈا ہاؤس اور کیروری مال کالج نے بھی کہا کہ انہوں نے حاضری کو لازمی نہیں بنایا ہے، لیکن طلباء، تدریسی اور غیر تدریسی عملے سے اس تقریب میں شرکت کی اپیل کی ہے۔