نئی دہلی :
کورونا وائرس ہوا کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے۔ اب حکومت نے بھی اسے پوری طرح سے مان لیا ہے۔ حکومت کے پرنسپل سائنسی ایڈوائزر دفتر کے مطابق ایروسیل اورڈراپ لیٹس(چھوٹے چھوٹے قطرے) کورونا وائرس کے پھیلنے کے اہم وجوہات ہیں۔ کورونا انفیکشن سے متاثرہ شخص کے ڈراپ لیٹس ہوا میں دو میٹر تک جا سکتے ہیں، جبکہ ایرو سیل ہوا میں ان ڈراپ لیٹس کو 10 میٹر تک آگے بڑھا سکتا ہے اور انفیکشن کا خطر ہ پیدا کرسکتا ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ اب کورونا سے بچنے کے لیے 10 میٹر کی دوری کافی نہیں ہے۔
سائنسی ایڈوائزرکے مطابق انفیکشن سے متاثر ہ شخص کے سانس چھوڑنے، بولنے ، گانے، ہنسنے ، کھانسنے اور چھینکنے سے لار اور ناک سے نکلنے والے رطوبات میں وائرس نکلتا ہے، جو دوسروں کو بھی انفیکشن سے متاثر کرسکتا ہے ، اس لئے انفیکشن کی اس چین کو توڑنے کے لیے کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنا بہت ضروری ہے ۔ ماسک پہنیں، محفوظ جسمانی فاصلہ برقرار رکھیں اور ہاتھ دھوئیں۔ ماہرین کے مطابق متاثرہ شخص میں علامت ظاہر ہونے میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے ، اس دوران وہ دوسروں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ میں علامات نہیں بھی نظر آتی ہیں ، پھر بھی وہ وائرس کو پھیلا سکتے ہیں۔
حکومت کی نئی گائڈ لائن کے مطابق بند اور غیر ہوادار انڈور جگہوں پر ڈراپ لیٹس اور ایرو سیل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کو بہت بڑھا دیتے ہیں ، حالانکہ سائنس داں ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں کہ وینٹی لیشن والے جگہوں پر اور آؤٹ ڈور جگہوں پر انفیکشن کے پھیلنے کا خطر کم رہتا ہے ۔
گائڈ لائن میں ان سطحوں کی لگاتار اور وقفہ وقفہ سے صفائی کرنے کو کہا گیا ہے ۔ جن کے رابطہ میں لوگ زیادہ رہتے ہیں دروازے کا ہینڈل، لائٹ سوئچ، ٹیبل، کرسی وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں بلیچ اور فنلائن وغیرہ سے صاف کرنے کامشورہ دیا گیا ہے ۔ گائڈلائن کے مطابق گلاس، پلاسٹک اور اسٹینلس اسٹیل پر وائرس لمبے وقت تک زندہ رہتاہے ۔ اس لئے ان چیزوں کی وقفہ وقفہ سے صفائی ضروری ہے ۔