نئی دہلی:(ایجنسی)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی دہلی یونٹ نے ’مسلم غلامی کی علامت‘ سڑکوں کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا نے بلدیہ ادارے این ڈی ایم سی کو خط لکھ کر تغلق روڈ، اکبر روڈ، اورنگ زیب لین، ہمایوں روڈ اور شاہجہاں روڈ کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دہلی بی جے پی کے سربراہ نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ بابر لین کا نام بدل کر مجاہد آزادی خودی رام بوس کے نام پر رکھا جانا چاہیے۔
اہم بات یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کا ہیڈکوارٹر 24، اکبر روڈ پر ہے۔
اس طرح کی تبدیلیوں کو نئی دہلی میونسپل کونسل (NDMC) کے ایک پینل کے ذریعہ منظوری دی جاتی ہے۔ لوکل باڈی این ڈی ایم سی کے اہلکاروں میں وسط دہلی کی سڑکیں آتی ہے اور اسی علاقے میں اعلیٰ سرکاری دفاتر اور صدرجمہوریہ اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ بھی آتے ہیں ۔ اس طرح کی درخواستیں NDTV کونسل کے سامنے رکھی جاتی ہیں، جو کہ NDMC کے چیئرمین کی سربراہی میں 13 رکنی ادارہ ہے۔
قواعد کے مطابق نام، تاریخ اور جذبات کی تبدیلی کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے اس بات پر بھی غور کیا جانا چاہیے کہ آیا مذکورہ شخصیت اس طرح یاد رکھنے کی مستحق ہے یا نہیں۔ لیکن NDMC کے قواعد کے مطابق، نام کی تبدیلی ایک استثناء ہونا چاہیے۔
2014 میں جب سے بی جے پی مرکز میں برسراقتدار آئی ہے، دہلی اور اتر پردیش جیسی بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں نام بدلنے کی مشق نے بہت سارے تنازعات اور مباحثوں کو جنم دیا ہے۔ سال 2015 میں اورنگزیب روڈ کا نام سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے کے نام پر رکھا گیا تھا۔ عبدالکلام کا نام ان کے نام پر رکھا گیا۔ ایک سال بعد وزیر اعظم کی رہائش کے لیے مشہور ریس کورس روڈ کا نام بدل کر لوک کلیان مارگ رکھ دیا گیا۔