لکھیم پور کھیری:
اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں ڈپٹی سی ایم کیشوپرساد موریہ کے دورے کے پہلے جم کر ہنگامہ ہوگیااور تشدد کی خبر ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنویر پور علاقے میں ڈپٹی سی ایم کے دورے کے پہلے بی جے پی لیڈروں اور کسانوں کے درمیان جھڑپیں ہوگئیں۔ اس حادثہ میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے ۔ کئی گاڑیوں میں بھی آگ لگا دی گئی ہے ۔ تشدد کے بعد علاقہ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔ یوپی پولیس کے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر بھی جائے حادثہ کے لیے روانہ ہوگئے ہیں ۔ یہاں ایک کار ڈرائیور پر کسانوں پر گاڑی چڑھانے کا الزام لگا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ اس حادثہ میں دو کسانوں کی موت ہوگئی ہے، جبکہ بی کے یو نے دعویٰ کیا ہے کہ تین کسانوں کی موت ہوئی ہے ۔ دراصل تکونیہ میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد کے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلی امور اجے مشرا ٹینی کے گاؤں بنویر پہنچنے کی خبر پر اتوار کو ہزاروں کسانوں نے مہاراجہ اگرسین کھیل میدان میں بنے ہیلی پیڈ پر قبضہ کرلیا ۔ یہ کسان وزیر کے خلاف احتجاج کرنےجارہےتھے ۔ حادثہ کے بعد ہنگامہ شروع ہوگیا ۔ جائے واقع پر ہی تین گاڑیوں میں آگ لگا دی گئی ۔
بتایا جا رہا ہے کہ لکھیم پور کھیری میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے گاؤں کے دورے کے پیش نظر ڈپٹی سی ایم کو ریسیو کرنے آرہے بی جے پی لیڈر کے بیٹے آشیش مشرا کے خلاف احتجاج کرنے کے دوران کسانوں کا ٹکراؤ ہوگیا ۔ واقعہ کے بعد موقع پر موجود درجنوں کسانوں نے کسانوں کو کچلنے والی دونوں گاڑیوں کو نذر آتش کردیا ۔ کسانوں نے بی جے پی لیڈر پر کار سے کچلنے کا الزام لگایا ہے ۔
ذرائع کے مطابق اس واقعہ میں ڈیڑھ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ تاہم ضلع انتظامیہ نے سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی ہے ۔ پروگرام کی جگہ کی طرف جارہا نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کا قافلہ واپس ہوگیا ہے ۔ ہنگامہ کی اطلاع پر ڈی ایم اور ایس پی سمیت کثیر تعداد میں سیکورٹی فورسیز کے اہلکار موجود ہیں ۔
اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی بھی افسر کچھ بھی بولنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ فی الحال تکونیا میں کثیر تعداد میں پولیس اہلکار اور افسران موجود ہیں ۔ لکھنو سے کمشنر اور آئی جی جائے واقعہ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں ۔