بھارت کے معروف صنعت کار گوتم اڈانی ایک اور بحران میں پھنستے نظر آ رہے ہیں۔ سامنے آئی معلومات کے مطابق امریکہ میں رشوت کے الزام میں اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، امریکہ کی مشہور میڈیا تنظیم بلومبرگ نے اس حوالے سے ایک طویل رپورٹ شائع کی ہے۔ بلومبرگ کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق اس تحقیقات کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آیا اڈانی گروپ کی کسی کمپنی یا اس سے وابستہ کسی شخص نے توانائی کا منصوبہ حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو رشوت دی ہے یا نہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ امریکی استغاثہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ۔ یہ تحقیقات نیو یارک کے مشرقی ضلع کے لیے امریکی اٹارنی کے دفتر اور واشنگٹن میں محکمہ انصاف کے فراڈ یونٹ کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔
اڈانی گروپ کے علاوہ ہندوستانی قابل تجدید توانائی کمپنی Azure Power Global Limited کے خلاف بھی اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ نے ایک ای میل بیان میں اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس اپنے چیئرمین کے خلاف ایسی کسی تحقیقات یا اس طرح کی کسی بھی تحقیقات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایک کاروباری گروپ کے طور پر، اڈانی گروپ گورننس کے اعلیٰ ترین معیارات کے ساتھ کام کرتا ہے، ہم ہندوستان اور دیگر ممالک میں انسداد بدعنوانی اور انسداد رشوت ستانی کے قوانین کے تابع ہیں اور ان کی مکمل تعمیل کرتے ہیں۔
بلومبرگ کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بروکلین اور واشنگٹن میں محکمہ انصاف کے نمائندوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ Azure Power Global Ltd نے تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوتم اڈانی، ان کی کمپنی اور Azure پر محکمہ انصاف کی طرف سے کسی غلط کام کا الزام نہیں لگایا گیا ہے، اور ہمیشہ تحقیقات نہیں کی جاتی ہیں۔اڈانی گروپ ہندوستان کا سب سے بڑا کاروباری گروپ ہے، جو بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، پاور لائنوں اور ہائی وے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ تیزی سے بڑھتا ہوا گروپ پوری دنیا سے سرمایہ کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
امریکی قانون وفاقی پراسیکیوٹرز کو غیر ملکی بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کرنے کی اجازت دیتا ہے اگر وہ امریکی سرمایہ کاروں یا مارکیٹوں سے کچھ خاص تعلقات میں شامل ہوں۔