نئی دہلی:
ہندوستان میں کورونا کی نئی لہر گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ کر ملک کی بیشتر ریاستوں میں موت کا قہر بن کر ٹوٹی ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے 259170 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ 1761 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ لگاتار کورونا انفیکشن مریضوں اور اموات کی تعداد میں اضافے نے حکومت سے لے کر عام لوگوں کو تشویش میں اضافہ کردیاہے۔اسی دوران وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال کے اس ٹویٹ سے سنسنی پھیل گئی کہ دہلی میں آکسیجن کا سنگین بحران ہے۔ میں ایک بار پھر مرکز سے دہلی کو فوری طور پر آکسیجن مہیا کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ کچھ اسپتالوں میں آکسیجن کے صرف چند گھنٹے باقی ہیں۔دہلی میں صورت حال کی سنگینی کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر گھنٹے اوسطاً 10 افراد کی موت واقع ہورہی ہے ۔عام اسپتالوں کے باہر بھی نو بیڈ کے بورڈ لگ گئے ہیں۔ لوگ اپنے مریضوں کو لے کر ادھر سے ادھر مارےمارے پھر رہے ہیں اور اسی حالت میں آکسیجن کی کمی سے دم توڑ رہے ہیں۔
ادھرابتر حالات کو دیکھتے ہوئے جھارکھنڈ میں بھی 22 سے 29 تک ایک ہفتہ کا سخت لاک ڈاؤن کااعلان کردیا گیا۔ اسی ساتھ تلنگانہ میں نائٹ کرفیو لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جبکہ پورے راجستھان میں پہلے سے ہی نائٹ کرفیو لگا ہواہے۔ اترپردیش میں بھی آج 30 ہزار مریض ریکارڈ کئے گئے جس کے بعد یوگی سرکار نے ویک اینڈ لاک ڈاؤن کااعلان کیا،جبکہ تمام اضلاع میں نائٹ کرفیو لگانے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔ حکومتوں کے تمام دعوؤں کے باوجود مریضوں کی کوئی سدھ نہیں لے رہا ہے ۔کل یوپی میں لوگوں نے افسران کو گھیر کر غصہ کااظہار کیا ۔ مہاراشٹر کی کابینہ نے بھی بگڑتے حالات کے مدنظر سخت ترین لاک ڈاؤن کی سفارش کردی۔ اب مہاراشٹر جیسی ریاست میں بھی تالہ بندی ہوجائے گی۔ وہاں سے بھی مزدوروں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی تصاویر دلوں کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں بیڈ، وینٹی لیٹر ، ریمیڈسیور اور آکسیجن کی بہ حد کمی ہیں۔ وہیںملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2.56 لاکھ سے زیادہ نئے کورونا مریض پائے گئے اور تقریباً 1,757 افراد انفیکشن کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ امریکہ نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر ہندوستان کا سفر نہ کرے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ویکسین کے معروف مینوفیکچررز کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔
دوسری جانب کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ نے مزید احتیاطی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر ان اقدامات کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے دفتر سے منسوب ٹویٹر ہینڈل سے یہ جانکاری دی گئی کہ کورونا کی روک تھام کےلئے پہلے سے نافذ شدہ نائٹ کرفیو اب تمام کارپویشنز اور بلدیاتی اداروں کے تحت آنے والے علاقوں میں بھی نافذ رہے گا اور اس کا اطلاق جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں ہوگا ۔
دریں اثناء اترپردیش کے پانچ شہروں کو لاک ڈاؤن کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے پانچ شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف اتر پردیش کی یوگی حکومت نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا ۔
چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں سپریم کورٹ بنچ نے اپنے حکم میں اترپردیش حکومت کو ایک ہفتہ کے اندر مہاماری پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات اور سہولیات کو الہ آباد ہائی کورٹ کے سامنے پیش کرنے کو کہا ہے۔