لکھنؤ :(ایجنسی)
اترپردیش میں اسمبلی انتخابات سے پہلے کئی لیڈر بی جے پی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ پچھلے کچھ دنوں میں ایسے لیڈروں کی غیر قانونی تعمیرات پر یوگی سرکار کا بلڈوز چلا ہے۔ ان لیڈروں پر بلڈوزر کی کارروائی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے اور کارروائی کی ویڈیوز بھی کافی وائرل ہو رہی ہیں۔
جمعرات کو شاہجہاں پور کی انتظامیہ نے سابق بی جے پی ایم ایل اے روشن لال ورما کی عمارت پر بلڈوز چلا دیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمارت میں یہ تعمیر غیر قانونی طور پر کی گئی ہے۔
روشن لال ورما ان لیڈروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے یوگی کابینہ سے سابق کابینی وزیر سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ کے فوراً بعد بی جے پی چھوڑ دی تھی، حالانکہ کچھ دن پہلے روشن لال ورما نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کی تھی لیکن پھر بھی انہیں راحت نہیں مل سکی۔
جمعرات کو ہی 4 بار کے ایم ایل اے اور یوگی حکومت میں کابینہ وزیر رہ چکے دھرم سنگھ سینی کو بھی بلڈوزر کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ سینی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس تمام دستاویزات ہیں لیکن سہارنپور کی انتظامیہ نے ان کی کچھ دکانوں پر کارروائی کردی۔ دھرم سنگھ سینی سہارنپور کی نکوڑ اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے تھے۔ سوامی پرساد موریہ کے ساتھ انہوں نے بی جے پی اور یوگی حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔
اسی طرح باندہ میں بھی بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہونے والے سابق ایم ایل اے برجیش پرجاپتی کی کثیر المنزلہ عمارت پر انتظامیہ نے کارروائی کی ہے۔
اس کے علاوہ یوگی حکومت کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد کئی لیڈروں کی غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر کی کارروائی کی گئی ہے۔ بریلی کے بھوج پورہ سے ایس پی ایم ایل اے شاہزالا سلام انصاری کے پٹرول پمپ پربلڈوزر چلا تھا اورانہیں میرج ہال اور کمپلیکس کے بارے میں نوٹس بھی دیا گیا ہے ۔
اسی طرح سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور سابق بلاک پرمکھ رام ناتھ یادو پر آگرہ میں غیر قانونی تعمیر کا الزام تھا اور انتظامیہ نے اس تعمیر کو منہدم کر دیا ہے۔ ایس پی کے ریاستی صدر نریش اتم پٹیل کا کہنا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں سیاسی انتقام کے تحت کی جا رہی ہیں۔ حکومت کی تشکیل کے ڈیڑھ ماہ کے اندر کی گئی ان کارروائیوں کو دیکھ کر خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف بلڈوزر حملے تیز ہو سکتے ہیں۔