سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص مائیک پر انگریزی میں ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر کینیڈا میں پابندی لگا دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 18 ستمبر کو اوٹاوامیں ہاؤس آف کامنز میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا، "کینیڈا کی سیکورٹی ایجنسیاں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں اور کینیڈین شہری کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے معتبر الزامات کی سرگرمی سے جانچ کر رہی ہیں۔” حکومت ہند نے سخت لہجے میں جواب دیا اور ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تلخی آ گئی اور انہوں نے ایک دوسرے کے سفارتی افسران کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔
جمعرات کو بھارتی حکومت نے کینیڈا کے لیے تمام زمروں کے ویزے معطل کر دیے ہیں۔ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ کافی عرصے سے جاری ہے۔ اسی تناظر میں یہ دعویٰ وائرل کیا جا رہا ہے۔
بوم نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل دعویٰ جعلی ہے۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پر پابندی کے حوالے سے حکومت کینیڈا کی طرف سے کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔