میی دہلی: وشو ہندو پریشد (VHP) نے اتوار کو گڑگاؤں میں ‘بھویہ بھگوا یاترا’ کا اہتمام کیا، جس میں مبینہ طور پر سینکڑوں لوگوں نے نعرے لگائے اور ہتھیار لہرائے۔ تین کلومیٹر طویل یہ ریلی سیکٹر V سے اتل کٹاریا چوک تک نکالی گئی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق گڑگاؤں پولیس حکام نے کہا کہ یہ ریلی غیر قانونی تھی کیونکہ وی ایچ پی نے اس کے لیے اجازت نہیں لی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے نامعلوم افراد کے خلاف امن شکنی، اسلحہ لہرانے اور دشمنی پیدا کرنے کا مقدمہ درج کر لیا ہے کیونکہ ملوث افراد کی شناخت ہونا باقی ہے۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق بلڈوزر، وین اور ایس یو وی پر سوار سینکڑوں لوگوں نے مبینہ طور پر ’’جئے شری رام‘‘ کے نعرے لگائے اور تقریباً ایک گھنٹے تک سڑکوں پر ریلی نکالی۔ ریلی کی مبینہ ویڈیوز میں سفید اور بھگوالباس میں مردوں کو تلواریں لہراتے اور سڑکوں پر رقص کرتے دکھایا گیا ہے۔ کچھ لوگ بائیک پر کرتب بھی کرتے ہیں۔ گاڑیوں پر VHP کے پوسٹر بھی علاقے کے ویژول میں نظر آ رہے ہیں۔
پولیس کی کوئی نفری موقع پر نظر نہیں آئی مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ لوگوں نے اپنی ریلی جاری رکھنے کے لیے لڑکیوں اور لڑکوں کے ایک گروپ کو ٹکونا پارک سے بھی نکال دیا۔ ریلی صبح 10 بجے شروع ہوئی اور 11 بجے تک جاری رہی۔ وی ایچ پی کے عہدیداروں نے کہا کہ یہ شہر میں ہنومان جینتی منانے کے لیے منعقدہ ایک پرامن یاتراتھی۔
وی ایچ پی کے ضلع صدراور گڑگاؤں کے رہائشی اجیت سنگھ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، "ہم نے سیکٹر 5 سے اتل کٹاریا چوک جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ہم نے جیسا منصوبہ بنایا تھا ویسا ہی کیا۔ ہم نے کسی کو تکلیف نہیں دی۔ پولیس نے مقدمہ کیوں درج کیا؟ میرے علم میں تنظیم میں کسی کو بھی ایف آئی آر کا علم نہیں ہے۔ پولیس جو چاہے نہیں کر سکتی… ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا۔
لوگوں کے ہتھیار لہرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر سنگھ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
وی ایچ پی کے قومی ترجمان ونود بنسل نے کہا کہ انہیں کسی ایف آئی آر کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے۔ "ہمیں سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ پولیس کیا کر رہی ہے… اور کیوں؟ میں تنظیم کے اراکین سے چیک کر رہا ہوں۔