لکھنؤ؍ پیلی بھیت:(ایجنسی)
پیلی بھیت کے پورن پور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے احمد آباد کیس میں دہشت گردوں کو دی گئی سزا کو لے کر ایس پی کو گھیرا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں میں سے ایک کا خاندان ایس پی کے پلیٹ فارم پر نظر آرہا ہے۔ بی جے پی نے ہمیشہ ترقی کی سیاست کی ہے اور ایس پی نے ملک کو توڑنے والوں کا ساتھ دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا، ‘جو پچھلی حکومتوں نے نہیں کیا۔ بی جے پی نے پانچ سالوں میں یہ کر دکھایا۔ اب ریاست میں فسادات نہیں ہوتے۔ بم بم بھولے کی گونج سنائی دیتی ہے۔ انہوں نے رام بھکتوں پر گولیاں چلائیں، ہم نے مندر بنوایا۔ پیلی بھیت کے بارے میں کہا کہ یہاں میڈیکل کالج بنا، سڑکیں بنیں۔
کوئی نئی ہوا نہیں، وہی ایس پی ہے
سی ایم یوگی نے مزید کہا کہ ‘نئی ہوا نہیں، وہی ایس پی ہے۔ ایس پی کا ہاتھ دہشت گردوں کے ساتھ ۔ ایس پی نے حکومت بنتے ہی دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات واپس لے لیے۔ بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت نے ریاست کو تحفظ فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے دور میں حکومت نے غریبوں کو مفت راشن دیا۔ تمام اسکیموں کا فائدہ دیا۔ مفت ویکسین لگائی۔ ایس پی پہلے اس ویکسین کو بی جے پی کی ویکسین بتا رہے تھے اور بعد میں خود ہی لگوائی۔
عوام سے تعاون کی اپیل
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایس پی نے بیوہ معذور پنشن روک دی، جسے بی جے پی حکومت نے دوبارہ شروع کر دیا۔ انہوں نے تمام نشستوں پر عوام سے تعاون کی اپیل کی۔ اپنی حکومت کی حصولیابیاں شمار کرائیں۔ بنگالی سماج کے لیے کہا کہ حکومت بنتے ہی سماج کو مین اسٹریم سے جوڑ دیا جائے گا۔
ترقی، بہتر حکمرانی اور حب الوطنی کے پولرائزیشن سے بی جے پی کو ملے گی مکمل اکثریت:یوگی
اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ ترقی، بہتر حکمرانی اور حب الوطنی کے پولرائزیشن کی بدولت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اسمبلی انتخابات میں دو تہائی زیادہ اکثریت سے جیت حاصل کر کے 10مارچ کو دوبارہ حکومت بنانے جارہی ہے۔
یوگی نے ہفتہ کو ’یواین آئی‘ سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ اسمبلی انتخابات میں عوام الناس کی بی جے پی کو مکمل حمایت مل رہی ہے۔ حقیقت میں یہ الیکشن 80بنام20کا ہے۔ مطلب 80فیصدی سیٹیں بی جے پی کو مل رہی ہیں۔ریاست بی جے پی کی مکمل اکثریت کی حکومت بننے جارہی ہے۔ لوگ اپوزیشن پارٹیوں کی ذات۔مذہب کی سیاست کو اب ناکار چکے ہیں اور ترقی، بہتر حکمرانی اور حب الوطنی کے راستے پر چلنے والی بی جے پی کو دوبارہ اقتدار ملنا یقینی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے چہرے کے ساتھ الیکشن لڑنے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا’میں پارٹی کا ایک عام کارکن ہوں۔ الیکشن وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی اور قیادت میں لڑاجارہا ہے۔ پارٹی نے مجھے ریاست میں خدمت کا موقع دیا تو مجھے اپنا رپورٹ کارڈ عوام کے سامنے پیش کرنا ہوگا جو میں کررہاہوں۔ عوام اگلے پانچ سال کے لئے بی جے پی کو موقع دیں یہی ہماری خواہش ہے۔
انتخابی نتائج میں ذات۔پات کی صف بندی کے اثر کے امکانات کو سرے سے خارج کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ذات، پات، مذہب کی بات تب آتی ہے جب پارٹی یا لیڈر عوامی توقعات پر کھرے نہ اترے ہوں۔ سال 2014 کے بعد ملک کی سیاست میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ترقی، بہتر حکمرانی اور حب الوطنی کے ایجنڈے نے ذات۔پات کوبے اثر کردیا ہے۔
آج کے دن پوری سیاست کا پولرائزیشن ترقی، بہتر حکمرانی اور حب الوطنی تک پرکوز ہوچکا ہے۔ کنبہ پروری، ذات۔پات اور مذہب کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔ گذشتہ پانچ سالوں میں ریاست کے اندر بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے مطابق جن پروگراموں کو آگے بڑھایا ہے وہ پختہ عوامی اعتماد کا مظہر ہے۔
یوگی نے کہا’سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو اچھی طرح سے پتہ چل چکا ہے کہ ان کے سربراہ اکھلیش یادو تک مین پوری کے کرہل اسمبلی میں بری طرح ہار رہے ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو ملائم سنگھ یادو کو کیوں بلا رہے ہیں۔ ملائم سنگھ سیاست کے بہت ماہر استاد ہیں۔ ان کو معلوم ہے کہ ایس پی کرہل میں بھی بری طرح سے ہارہی ہے۔ اس لئے انہوں نے عوام سے کہہ دیا ہے کہ آپ اپنا فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کا ایک لیڈر بار۔ بار ملائم سنگھ یادو کو امیدوار کا نام لینے کو کہہ رہا تھا اب ایک باپ کو ان کے اسمبلی حلقے میں اپنے بیٹے کا نام یاد نہیں ہے۔ تو اس سے زیادہ بدقسمتی ایس پی کی اور کیا ہوسکتی ہے۔جب ایک والد کو اپنے بیٹے کا نام یاد نہیں آرہا تو عوام کہاں سے اس کا نام جانتے ہونگے۔