نئی دہلی: 2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی نمائندگی کرنے والی ایڈوکیٹ نیلا گوکھلے کو سپریم کورٹ کالجیم نے بامبے ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔دی ہندو (THEHINDU) کی ایک رپورٹ کے مطابق، چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی کالجیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ‘سپریم کورٹ کالجیم نے 10 جنوری 2023 کو اپنی میٹنگ میں بامبے ہائی کورٹ میں ایڈووکیٹ نیلا کیدار گوکھلے کی تقرری کی تجویز کو منظوری دے دی ہے
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق نیلا گوکھلے نے دہشت گردانہ بلاسٹ کیس میں مقدمہ چلانے کی منظوری کو چیلنج دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے سامنے پروہت کو بری کرنے کے لیے ایک درخواست دائر کی ہے۔گزشتہ 2جنوری کو ہائی کورٹ نے پروہت کی جانب سے گوکھلے کی دائر کردہ درخواست کو اس بنیاد پر مسترد کر دیا تھا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 197 (ججوں اور سرکاری ملازمین کے خلاف استغاثہ) کے تحت مقدمہ چلانے کے لیےکوئی مناسب منظوری نہیں لی گئی تھی ۔معلوم ہو کہ پروہت کی وکیل نیلا گوکھلے نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ این آئی اے کے مطابق پروہت نے اپنے اعلیٰ افسران کو ہندو راشٹرکے قیام کے لیے کام کرنے والی تنظیم ‘ابھینو بھارت’ کی میٹنگوں میں شرکت کے بارے میں مطلع کیا تھا۔ وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس لیے وہ (پروہت) میٹنگوں میں شرکت کرکے ہندوستانی فوج کے لیےخفیہ جانکاری جمع کرنے کی ڈیوٹی پر تھے۔