نئی دہلی:
جبراً تبدیلی مذہب کرانے کے الزام میں ماخوذ عرفان خواجہ خاں کا مقدمہ جمعیۃ علماء ہند نے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لئے وکیل بھی مقرر کردیا اور انہوں نے اپنا کام بھی شروع کردیا ہے۔
جمعیۃ علمائے ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق تبدیل مذہب کرانے کے الزام میں یو پی اے ٹی ایس نے مزید تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے جس میں سے ایک ملزم عرفان خواجہ خان کا تعلق مہاراشٹر کے ضلع بیڑ سے ہے۔
ملزم عرفان خواجہ خان جو منسٹری آف وومن اینڈ چلڈرن ڈیولپمنٹ میں بطور ترجمان کام کرتے تھے جن پر الزام ہے کہ وہ گونگے بچوں کو عمر گوتم کے کہنے پر اسلام قبول کرنے میں ان کی مدد کرتے تھے۔