نئی دہلی :(ایجنسی)
ایک ایسے وقت میں جب اومیکرون سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک سو سے تجاوز کر گئی ہے اور ایک ہی دن میں اس انفیکشن کے 26 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، مرکزی حکومت کی ایک ایجنسی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ آنے والے تہواروں کو بہت زوروشور سےنہ منائیں ۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے جمعہ کو کہا کہ ملک کی سات ریاستوں کے 24 اضلاع میں مقامی سطح پر اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ ان میں سے کیرل کےنو اور منی پور کےآٹھ اضلاع ہیں۔ جہاں ہفتہ وار پازیٹیو ریٹ پانچ فیصد ہے۔ یعنی جتنے لوگوں کی کوروناجانچ کی گئی ہے،ان میں سے پانچ فیصد لوگوںمیںانفیکشن پایا گیا۔
کیرل کے جن 9 اضلاع میں کورونا پازیٹیوٹی ریٹ پانچ فیصد سے زیادہ ہے ان میں ترواننت پورم، ایرناکولم، کولم، وایناڈ، اڈوکی، کوزی کوڈ، کنور، پٹھانم تھیٹا، اسی طرح میزورم کے خواجول، سرچھیپ، چمپائی، مامیت، نہتھیال، لنگلئی ، آئجول اور لانگت لائی بھی شامل ہیں۔ ان جگہوںپر کورونا پازیٹیو ٹی ریٹ پانچ فیصد سے زیادہ ہے۔
آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگو نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا،میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے، ایک جگہ جمع ہونے سے گریز کیا جائے اور مقامی سطح پر مختلف پابندیاں لگائی جائیں تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے کہا ہے کہ اگرچہ ابھی صورتحال مستحکم ہے لیکن کئی جگہوں پر انفیکشن بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مقامی سطح پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کرنےہوں گی۔
لو کمار، جوائنٹ سکریٹری، محکمہ صحت نے کہاکہ اومیکرون بہت تیزی سےپھیل رہاہے۔ 91 ممالک میں اومیکرون ویرینٹ سےانفیکشن کے 27 ہزار معاملےسامنے آچکےہیں۔ لوکمار نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اومیکرون جس رفتار سے پھیل رہا ہے ، اس رفتار سے پہلے کےویرینٹ نہیں پھیلے تھے۔ سرکار کی تشویش کی وجہ یہ ہےکہ جمعہ کو ہی اومیکرون انفیکشن کے 26 نئے کیسز رپورٹ ہوئےہیں۔ اب تک کل 113 معاملوں کاپتہ چل چکاہے۔