نئی دہلی:
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس (کووڈ-19) کے کیس میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور یومیہ معاملات بڑھ کر 72 ہزار سے تجاوز کر گئے ۔
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 72,330 نئے کیسز سامنے آئے ۔ اس کے بعد کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 22 لاکھ 21 ہزار 665 ہوگئی ہے۔
وہیں اس دوران 40,382 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جس سے اب تک 1,14,74,683 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ ایکٹو کیسز 5,84,055 ہوگئے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران مزید 459 مریضوں کی موت ہونے سے اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد 1,62,927 ہوگئی ہے ۔ ملک میں شفایابی کی شرح جزوی طور پر کم ہو کر 93.89 فیصد اور ایکٹو کیسز کی شرح بڑھ کر 4.78 فیصد ہوگئی ہے ، جبکہ شرح اموات کم ہوکر 1.33 فیصد رہ گئی ہے۔
مہاراشٹر کورونا کے ایکٹو کیسز کے معاملے میں سرفہرست ہے اور ریاست میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایکٹو کیسز 15717 بڑھ کر 3,57,604 ہو گئے ہیں ۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں 23,600 مزید مریض صحت یاب ہوئے ہیں اور جس سے کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 24,00 ٹ 727 پہنچ گئی ہے ، جبکہ مزید 227 مریضوں کی موت ہونے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 54,649 ہوگئی ہے۔
اتراکھنڈ میں سختی، منفی رپورٹ کے بغیر نہیں مل رہی ہے انٹری، ہوٹلوں کی 40٪ فیصد بکنگ رد
دہران دون:
ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے ایک بار پھر لوگوں پر پابندیاں عائد کروانی شروع کردی ہیں۔ خاص طور پر مہینوں لاک ڈاؤن اور سست ان لاک کے عمل کے بعد سیر وتفریح کا منصوبہ کرنے والوں کے لئے ایک بار پھر پابندیاں شروع ہوگئیں۔ اتراکھنڈ گھومنے جانے کے لیے منصوبہ بنا رہے یا بنا چکے لوگوں کے لیے بری خبر ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے بھی کووڈ کے حوالے سے سختی دکھانی شروع کردی ہے۔ خاص طور پر ریاست کی سرحدیں جن دوسری ریاستوں سے لگتی ہیں وہاں سے آنے والوں کو لے کر زیادہ سختی کا مظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آج (جمعرات)سے اتر پردیش، ہریانہ اور ہماچل سے ملحقہ ریاستی سرحدوں پر کووڈ کی رپورٹ لازمی کردی گئی ہے۔ اب ان سرحدوں سے ریاست میں داخل ہونے والے لوگوں کو کووڈ کی منفی رپورٹ دکھانا لازمی ہوگا۔
کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے ریاست کی سیاحت بھی متاثر ہورہی ہے۔ کاربیٹ پارک اور نینی تال سمیت متعدد سیاحتی مقامات کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔ ہوٹل کی 40 فیصد بکنگ کے رد ہونے کی بھی خبریں آرہی ہیں ، جس کے سبب سیاحتی شعبہ متاثر ہورہا ہے۔
یوپی میں وبائی ایکٹ 30 جون تک نافذ ، نوٹیفکیشن جاری
لکھنؤ:
کورونا انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر یوگی حکومت نے ریاست میں موثر وبائی ایکٹ کی مدت میں 30 جون تک توسیع کردی ہے۔ اس ایکٹ کی میعاد 31 مارچ کو ختم ہورہی تھی۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ امت موہن پرساد کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں یوپی پبلک ہیلتھ اینڈ وبائی بیماری کنٹرول ایکٹ 2020 کے سیکشن 3 کا حوالہ دیتے ہوئے گورنر کی جانب سے پوری ریاست کووڈ- 19 سے متاثر قرار دیا گیا ہے۔
یہ ایکٹ 30 جون تک یا کوئی اور حکم جاری کئے جانے تک ، جو بھی پہلے ہو۔کے لئے موثر رہے گا۔ اس کے لیے یوپی وبا کووڈ-19 ریگولیشن 2020 میں ساتواں ترمیم کی گئی ہے۔
بتادیں کہ یوپی میں بدھ کے روز 1230 نئے کورونا کے مثبت معاملات سامنے آئے ہیں۔ یہ صورت حال تب ہے جبکہ منگل کو صرف 67443 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ اس سے قبل پیر کے روز 64519 نمونوں کی جانچ کی گئی تھی اور 918 معاملات رپورٹ گئے تھے، جبکہ اتوار کے روز 119075 نمونوں کی جانچ کی گئی اور 1368 نئے کیسز پائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں مریضوں کی اموات کی تعداد بڑھ کر 8811 ہوگئی ہے۔ بدھ کے روز 11 مریضوں کی موت کی اطلاع ہے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ امت موہن پرساد نے بتایا کہ ریاست میں اب تک 617194 افراد کورونا انفیکشن سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 598535 انفیکشن سے نجات حاصل کر کے صحت یاب ہوگئے ہیں۔ اس وقت ریاست میں کل 9848 فعال مریضوں کا اندراج کیا گیا ہے۔ ان میں سے 6269 مریض ہوم آئیسولیشن ہیں، جبکہ نجی اسپتالوں میں 273 مریض زیر علاج ہیں۔