نئی دہلی:
مجرمانہ واقعات ہوں یا پھر پولیس کی کارگزاریاں اگر ملک بھر میں ہونے والے واقعات کاجائزہ لیا جائے تو اترپردیش ، بنگال ،بہار اور مہاراشٹر ان میں سب سے اوپر ہوتےہیں۔ کسٹڈی میں ہونے والی اموات کے معاملے میں یوپی کا حال سب سے خراب ہے ۔مرکزی وزیر نیتانند رائے نے لوک سبھا میں اعداد و شمار پیش کیے اور تحویل میں ہونے والی اموات کی تفصیلات ایوان کو دیں۔
اس کے مطابق ملک بھر کی بات کی جائے تو2018-19کے دوران پولیس کسٹڈی میں کل 136 موت ہوئی جبکہ عدالتی تحویل میں 17971ہوئی۔ 2019-20کے دوران پولیس حراست میں مرنے والے لوگوںکی تعداد 112 رہی جبکہ عدالتی تحویل میں ہوئی اموات کی تعداد 1564 رہی۔ 2020-21کے دوران پہلی کٹیگری میں 100 موتیں ہوئیں تو عدالتی تحویل میں مرنے والے لوگوں کی تعداد 1840 رہی۔حکومت نے کہا کہ تینوں سالوں میں اموات کے معاملے میں یوپی سرفہرست ہے۔2018-19کے دوران پولیس کسٹڈی میں کل 12 موت ہوئی جبکہ عدالتی تحویل میں 452 ہوئی۔ 2019-20کے دوران پولیس کی حراست میں مرنے والے لوگوں کی تعداد 3 رہی جبکہ عدالتی تحویل میں ہوئی اموات کی تعداد 400 رہی۔ 2020-21کے دوران پولیس تحویل میں 8 موتیں ہوئیں تو عدالتی حراست میں مرنے والے لوگوں کی تعداد 443 رہی۔
اس معاملے میں مغربی بنگال دوسرے نمبر پرہے۔ مدھیہ پردیش بھی عدالتی تحویل میں ہونے والی اموات کی خبروں میں رہا ہے۔بہار کی بات کی جائے تو عدالتی تحویل میں دم توڑنے والوں کی تعداد تینوں سالوں میں بالترتیب 114,106,156 رہی۔
مدھیہ پردیش بھی عدالتی حراست میں ہونے والی موتوں کے معاملے میں سرخیوں میں رہا۔ 2018-19میں یہاں بالترتیب 143,۔2019-20میں 143 اور 2020-21 میں یہ تعداد 156 رہی۔وزیر نے دہلی کے تناظر میں بتایاکہ یو اے پی اے کے تحت 2020 میں کل 9 کیس درج کئے گئے ،جبکہ ا ن میں 34 لوگ گرفتار ہوئے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ نکسلی وارداتوں میں گزشتہ تین سالوں میں کافی کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔ جبکہ ملک کے لئے شہادت دینے والوں میں سی آر پی ایف کے جوان سب سے آگے رہے۔ 2016 سے لے کر 2020 تک کل 209 جوان ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جان نچھاور کرچکےہیں۔