بھوپال :(ایجنسی)
جیسا کہ آپ حضرات کو معلوم ہے کہ بتاریخ 25 رمضان المبارک مطابق 27 اپریل2022 کو مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند کے ایماء پرمولانا مفتی سید معصوم ثاقب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے جس میں صوبائی جمعیۃ کا وفد بھی شامل تھا کھرگون فساد زدہ علاقوں کا معائنہ کیا تھا اور اس میں جو امور طے پائےتھے ان امور پر عمل کرتے ہوئے بتاریخ 26 مئی2022 بروز جمعرات جمعیۃ علماء مدھیہ پردیش کا ایک وفد مولانا مفتی محمد احمد خان صدر جمعیۃ علماءمدھیہ پردیش کی قیادت میں فساد زدہ علاقوں کا دورہ کر کےمالی مدد فراہم کرنے ظہر سے قبل کھرگون پہنچا، جہاں بعد نماز ظہر مسجد حرا کھرگون میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جلسہ میں مفتی مصعب نے رپورٹ پیش کی،اور جلسہ میں آئی مختلف آراء پر غور و خوض کیا گیا۔ جن میں چند امور پر فیصلہ لیا گیا،(1) جو مستحقین ہیں ان کی بلا تفریق و مذہب فوری طور پرمالی مدد کی جائے،(2) بے گناہ افراد جو جیل میں بند ہیں ان کی رہائی کے لیے قانونی طور پر ہر ممکن سعی کی جائے(3) جن کے مکانات سرکاری زمین پر تھے اور وہ بے گھر ہو گئے ان کے لیے شہر کے قریب زمین خریدنے اور اس میں مکانات تعمیر کرنے کا مقامی و صوبائی جمعیت نے عزم وارادہ کیا،(4) ایک ریلیف کمیٹی بنائی گئی ۔
مشاورتی اجلاس کے بعد اس وفد نےکھرگون کے ایس پی دھرم ویر سنگ سے ملاقات کی اور معاملہ میں منصفانہ(غیر جانبدار) جانچ کرانے،جو بے گناہ ہیں انکو رہا کرنے اور اصل مجرمین کو سزا دیے جانے پر تفصیلی گفتگو کی،اس کے بعد وفد شہر کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں نقصانات ہوئے تھےوہاں پہنچا ،وہاں کے گھروں کا معائنہ کیا اور جس کے جیسے نقصانات ہوئے تھے اس حساب سے بلا تفریق و مذہب کسی کو 50,000 پچاس ہزار روپے،کسی کو35,000 پینتیس ہزار روپے کسی کو 20,000 بیس ہزار روپے کی مالی امداد کا تعاون صدر محترم کے ہاتھوں کیا گیا۔
اس میں 4 گھر ہندو بھائی کے بھی کے تھے ان کا بھی تعاون کیا گیا وہاں صدر جمعیۃ مدھیہ پردیش نے بتایا کہ جمعیۃ علماء ہند شروع سے ہی بلا تفریق و مذہب تمام مذہب کے لوگوں کی مدد کرتی آئی ہے اور جمعیۃ چاہتی ہے کہ ہمارے ملک میں ہر مذہب کے لوگ مل جل کر پیار ،محبت،امن و امان اور آپسی بھائی چارگی کے ساتھ زندگی بسر کریں اور ہماری گنگا جمنی تہذیب کی روایت برقرار رہے، اسکے بعد یہ وفد ان مقامات پر پہونچا جن کی فیکٹری، دوکان اور ہوٹل وغیرہ کا کافی نقصان ہو گیا تھا جس میں عارف صوفی جنکی فیکٹری جل گئی تھی اور پینٹر جنکی دوکان کا سامان اور گاڑیاں جل گئی تھیں ان سے خاص طور پر ملاقات کی ۔ ان کے کاروبار کو دوبارہ سے جلد از جلد شروع کرنے کیلئے غور وخوض کیا گیا و ان کا مالی تعاون بھی کیا گیا اور مزید تعاون کی یقین دہانی کی گئی ساتھ ہی کاروبار کو دوبارہ سے شروع کرنے کیلئے ضروریات کی چیزیں مہیا کرانے کیلئے مقامی جمعیۃ کو پابند کیا گیا۔ اور آخر میں اس وفد نے فساد کے بعد سے اب تک جمعیۃ کی جانب سے مکانات، دوکانوں،ہوٹلوں کے مرمت کے جو کام تعمیر کی شکل میں ہو گئے ہیں ان کا معائنہ کیا ابھی تک مقامی و صوبائی جمعیۃ، ضلعی و تحصیلی جمعیت کے تعاون سے کھرگون فساد زدہ لوگوں کے لئے 18,00000(اٹھارہ لاکھ روپے) تعمیری و نقدی شکل میں خرچ کر مدد پہنچا چکی ہے اور جو لوگ سرکاری زمین پر مکان ہونے کیوجہ سے بے گھر ہو گئے ہیں ان کے لئے شہر کے قریب زمین خرید کر مکانات تعمیر کرانے کا عزم و ارادہ ہے۔
جمعیۃ علماء مدھیہ پردیش کے اس وفد میں مولانا مفتی محمد احمد خان ،محی الدین عرف ببو بھائی دیواس، مولانا مفتی رشید الدین ، مولانا مفتی سراج الدین ربانی ، مولانا مفتی لئیق احمد اور مقامی لوگوں میں حافظ محمد چاند ،مولانا مفتی مصعب،حاجی حنیف ،ظہیر ، الطاف آزاد اور دیگر حضرات شامل رہے۔