نئی دہلی:(ایجنسی)
دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو فسادات کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے مہینوں کے بعد بھی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہ دکھانے پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ واقعی بدقسمتی کی صورتحال ہے۔‘ ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے یہ ریمارکس تب کئے جب انہیں بتایا گیا کہ جون 2021 میں درج معاملے کی جانچ میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور یہاں تک کی ایف آئی آر میں نامزد شخص سے پوچھ گچھ بھی نہیں کی گئی ہے ۔
جج نے کہا کہ یہ ’واقعی ایک بدقسمت صورتحال ہے۔‘انہوں نے کہا کہ نہ تو دہلی پولیس کمشنر اور نہ ہی فساد معاموں کی جانچ کی نگرانی کے لیے نو تشکیل شدہ خصوصی تفتیشی سیل (ایس آئی سی )کا اس معاملے پر توجہ مرکوز ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس دعویٰ کررہی ہے کہ فروری 2020 میں فسادات کے دوران اور اس کے بعد کے چار ہفتہ تک صورت حال مشکل تھیں ، اس کےبعد ایک وبا آئی ، جس کی وجہ سے وہ معاملوں کی ٹھیک سے جانچ نہیں کرسکی ۔
انہوں نے پراسیکیوٹر کوسمعات کی اگلی تاریخ پر پولیس کے ذریعہ کی گئی جانچ کےبارے میں عدالت کو بتانے کا حکم دیا اور حکم کی تئیں پولیس کمشنر کو ان کے حوالہ سے بھیجنے و مناسب قدم اٹھانے کے لیے کہا ۔