نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی میں گیسٹ ٹیچر ایک بار پھر اپنے مطالبات کو لے کر سڑکوں پر ہیں۔ ناراض گیسٹ ٹیچروںنے دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے گھر کے باہر احتجاج کر رہے گیست ٹیچرمستقل ملازمتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر انل چودھری بھی ٹیچروںکی حمایت میں ان کے احتجاج میں شامل ہو ئے۔
دہلی کانگریس کے صدر انل کمار چودھری گیسٹ ٹیچروںکے درمیان پہنچے اور گیسٹ ٹیچروں کے ساتھ بیٹھ کر ان کی حمایت میں حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ منیش سسودیا جی آپ نے وعدہ کیا تھا کہ آپ دہلی کے گیسٹ ٹیچروں کو مستقل کریں گے لیکن آج تک کوئی بھی گیسٹ ٹیچرمستقل نہیں ہوئے۔ آج ٹیچروںکی حمایت میں 22000 ہزار گیسٹ ٹیروںکو مستقل کرنے کا مطالبہ لے کر آیا ہوں۔
ایک اور ٹویٹ میں چودھری نے کہا، ’’میں دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کی رہائش گاہ کے باہر ہزاروں گیسٹ ٹیچروں کے ساتھ 22,000 گیسٹ ٹیچروں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے بیٹھا ہوں۔ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
اس کے ساتھ ہی دہلی کانگریس نے اپنے ٹویٹ میں کہا، ’خواتین گیسٹ ٹیچروں یہاں اپنے بچوں کے ساتھ ہیں، ان معصوم بچوں کے روشن مستقبل کے لیے لڑ رہی ہیں۔ منیش سسودیا جی کیا آپ کے پاس ان سے ملنے کا وقت بھی نہیں ہے؟
بتا دیں کہ ٹیچروں کے اس مظاہرے کو دیکھتے ہوئے منیش سسودیا کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ٹیچروںنے اس سے قبل وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران ٹیچروں کو پنجاب کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو کی حمایت بھی حاصل ہوئی تھی۔