ممبئی :(ایجنسی)
منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی اب مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پریوار تک پہنچتی نظر آرہی ہے۔ منگل کو ای ڈی نے سی ایم ٹھاکرے کے برادر نسبتی شریدھر پاٹنکر سے منسلک کمپنیوں پر چھاپہ مارا ہے۔ اس چھاپے میں 6.45 کروڑ کی جائیداد ضبط کی گئی ہے۔
منگل کو جانکاری دیتے ہوئے ای ڈی حکام نے بتایا کہ سریدھر پاٹنکر کی کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی گئی ہے۔ جس میں 11 فلیٹس شامل ہیں۔ چھاپے کے بعد مزید کارروائی جاری ہے۔ ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے ممبئی کے قریب تھانے میں واقع سری سائی بابا گرہنی سمیتی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نیلمبری پروجیکٹ میں 11 رہائشی فلیٹوں کو ’سیز‘ کرنے کا عارضی حکم جاری کیا ہے۔ کسی اثاثے کو ضبط کرنے کا مطلب ہے کہ اسے منتقل، تبدیل یا منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
ای ڈی کا یہ اقدام انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے، ایک وزیر اور معاون انیل پراب سے منسلک لوگوں پر چھاپے مارے جانے کے دو ہفتے بعد آیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے قریبی رشتہ دار پر چھاپے کے بعد ایک بار پھر مہاراشٹر کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ شیوسینا نے اسے سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
راشٹریہ وادی کانگریس پارٹی، جو مہاراشٹر حکومت کا حصہ ہے، نے بھی اس چھاپے کو لے کر شیو سینا کی حمایت کی ہے۔ این سی پی کے صدر شرد پوار نے کہا ہے کہ سیاسی مفادات کے لیے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سال پہلے تک زیادہ تر لوگوں کو ای ڈی کے بارے میں علم نہیں تھا، لیکن آج اس کا اتنا غلط استعمال کیا جا رہا ہے کہ گاؤں کے لوگ بھی اس کے بارے میں جانتے ہیں۔
دوسری جانب شیوسینا کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت انتقام کے جذبے سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آمریت کا خطرناک آغاز ہے۔ ایجنسیوں کا غلط استعمال ٹھیک نہیں۔
ریاست میں شیوسینا کی قیادت والی مخلوط حکومت بی جے پی پر اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے۔ پہلے شیو سینا بی جے پی کے ساتھ تھی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں سی ایم کی کرسی کو لے کر دونوں کے درمیان تنازعہوا تھا اور شیوسینا نے این سی پی-کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنالی۔