ممبئی :(ایجنسی)
این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر اور آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڑے ایک بار پھر مشکل میں گھر گئے ہیں۔ اب مہاراشٹر کے ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے سمیر وانکھیڑے کے خلاف ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا ہے۔ الزام ہے کہ سمیر وانکھیڑے نے ممبئی کے تھانے میں مبینہ طور پر عمر کے معاملے میں جعلسازی کرکے ہوٹل کا لائسنس حاصل کیا تھا، جب وہ اہل نہیں تھے۔
اس معاملے میں کوپری پولیس نے اتوار کو کہا کہ ریاستی ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے افسر شنکر گوگاوالے کی شکایت پر سمیر وانکھیڑے کے خلاف ہفتہ کی رات ایف آئی آر درج کی گئی۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جب سمیر کو سال 1996-97 میں سد گورو ہوٹل اینڈ بار کا لائسنس ملا تب اس کی عمر 18 سال سے کم تھی۔ یعنی وہ اس لائسنس کے حاصل کرنے کے طور پر اہل نہیں تھے۔
دوسری طرف، تھانے کلکٹر کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سمیر وانکھیڑے نے سدگورو ہوٹل اینڈ بار کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے درخواست میں عمر کے ساتھ ہیرا پھیری کی تھی، جبکہ قواعد کے مطابق کسی بھی بار کو چلانے کے لیے شخص کی عمر 21 سال ہونی چاہیے۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے تھانے کلکٹر نے بار کا لائسنس منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا۔
کیس میں درج ایف آئی آر کے مطابق این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے معاہدے کرنے کے لیے موزوں نہیں تھے لیکن سمیر نے معاہدے میں استعمال کیے گئے اسٹامپ پیپر میں خود کو تھانے کے سد گورو ہوٹل کا سربراہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ ساتھ ہی، لائسنس کے لیے دیے گئے درخواست فارم میں معلومات دیتے ہوئے، سمیر وانکھیڑے نے بتایا تھا کہ ان کے پاس یہ لائسنس حاصل کرنے کے لیے تمام قابلیت موجود ہے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل این سی پی لیڈر اور مہاراشٹر حکومت میں وزیر نواب ملک نے بھی سمیر وانکھیڑے پر بہت سنگین الزامات لگائے تھے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ممبئی میں ایک بار ہے جس کا لائسنس سمیر وانکھیڑے کو دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ جس سال سمیر کو اس کا لائسنس دیا گیا، تب وہ نابالغ تھے۔