حماس کے زیرِ انتظام غزہ میں وزارتِ صحت نے جمعہ کو کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں فلسطینی علاقے میں 24,762 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تعداد میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی 142 ہلاکتیں شامل ہیں جبکہ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے 62,108 افراد زخمی ہو چکے ہیں
وہیں دوسری طرف اقوام متحدہ نے جمعے کو کہا ہے کہ غزہ میں تین ماہ قبل شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک ہزاروں بچے ایسے حالات میں پیدا ہوئے ہیں جو ’ناقابل یقین‘ ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونیسیف کی ترجمان ٹیس انگرام نے غزہ کی پٹی کے حالیہ دورے کے بعد بتایا کہ مائیں خون بہنے کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔ نرس کو بچوں کی جان بچانے کے لیے چھ مردہ خواتین کا ہنگامی طور پر بڑا آپریشن کرنا پڑا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 20 ہزار بچے پیدا ہو چکے ہیں۔
انگرام نے عمان سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا: ’اس ہولناک جارحیت کے دوران ہر 10 منٹ میں ایک بچہ دنیا میں آ رہا ہے۔ ماں بننا خوشی کا وقت ہوتا ہے لیکن غزہ میں پیدا ہونا والا بچہ جہنم میں آتا ہے۔‘
انہوں نے اس ضمن میں فوری بین الاقوامی سطح پر اقدام پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا: ’نوزائیدہ بچے تکلیف میں ہیں۔ مائیں خون بہنے سے موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔ ہم سب کو رات کو نیند نہیں آنی چاہیے۔‘