غازی آباد:(ایجنسی)
میئر آشا شرما نے جمعرات کو غازی آباد میں نوراتری کے پیش نظر تمام گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان کے حکم کے بعد انتظامیہ نے تمام دکانیں بند کر دی تھیں لیکن 12 گھنٹے بعد میئر نے اپنا حکم واپس لے لیا اور کہا کہ میڈیا اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ گوشت کی دکان بند کرنے پر کبھی نہ کبھی ہونے سے انتظامیہ میں کنفیوژن ہے۔ قابل ذکر ہے کہ غازی آباد میونسپل کارپوریشن کی میئر نے حکم دیا تھا کہ نوراتری کے 9 دنوں تک کوئی بھی گوشت کی دکانیں نہیں کھلیں گی، جس کے لیے ایک خط بھی جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے پورے ضلع میں گوشت کی تمام دکانیں بند کرادی گئیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ یہاں گوشت کی دکان ہے، آج سے پہلے کبھی نوراتریوں کے دن میں بند نہیں ہوئی۔ اگر انہیں بند کرنی بھی ہے تو جو شراب کی دکانوں کوبھی بند کی جائے جو کھلی ہوئی ہیں ۔ کل سے رمضان کے ایام شروع ہو رہے ہیں، اس لیے ہمیں دہلی سے گوشت لانا پڑے گا، لیکن انتظامیہ ہمیں اپنی دکان کھولنے کے لیے چند گھنٹے دے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہماری دکانوں میں لاکھوں روپے کا سامان رکھا ہوا ہے جو خراب ہو جائے گا جس سے ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔ ایک تو ایسا کوئی کاروبار نہیں اور اوپر سے 9 دن دکانیں بند رہیں گی تو گھر کیسے چلے گا۔ دکانوں پر سامان لینے آنے والے صارفین نے یہ بھی بتایا کہ آج سے پہلے کبھی دکانیں بند نہیں ہوئیں لیکن اس بار دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔
کل سے رمضان بھی شروع ہو رہا ہے تو عوام سامان کہاں سے لائیں گے، چند گھنٹوں کے لیے دکانیں کھول دی جائیں۔
میونسپل کارپوریشن کے میئر نے صاف طور پر کہا کہ اوپر سے حکم ہے کہ تمام دکانیں بند کرا دی جائیں۔ انہوں نے ترمیمی لیٹر بھی جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا حکم ہے جس کی وجہ سے ہم نے تمام دکانیں بند کرا رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مندر کے آس پاس کی تمام دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ شراب اور گوشت میں کوئی ہم آہنگی نہیں ہے، اس لیے شراب کی دکانوں سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
جب میئر سے پوچھا گیا کہ پورے ضلع میں تمام دکانیں بند کر دی گئی ہیں جو کہ مندروں کے راستے میں نہیں ہیں۔ تو اس سوال پر غصے میں آگئی، الٹا میڈیا پر الزام لگانا شروع کر دیا کہ وہ بیان کو غلط انداز میں پیش کر رہا ہے۔ اور وہ سوال کا جواب دیے بغیر وہاں سے چلی گئیں، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ میڈیا ایسی باتوں کو اہمیت دیتا ہے۔