لکھنؤ:
سماج وادی پارٹی کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ اعظم خان کی صحت آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔ اعظم خان لکھنؤ کے میندانتااسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔ سیتا پور جیل میں جانچ کے دوران اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کووڈمیں مبتلا پائے گئے تھے۔ اعظم خان کی طبیعت بگڑنے پر انہیں بیٹے سمیت لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں بھرتی کرایا گیاتھا۔
سیتا پور جیل میں بند سماج وادی پارٹی ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم 30 اپریل کو کووڈ 19-جانچ میں کووڈ متاثرپائے گئے تھے۔ اعظم خاں کو سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے 9 مئی کو سیتا پور جیل سے لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں ان کے بیٹے سمیت شفٹ کیا گیا تھا۔
اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اعظم خان کو آکسیجن لیول کم ہونے کی شکایت ہوئی تھی، جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں شفٹ کرکے آکسیجن پررکھا گیاتھا۔ اسپتال بلیٹن کے مطابق اعظم خان کی صحت اب آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے اور ان کی حالت مستحکم ہے۔ اب اعظم خان کو آکسیجن سپورٹ کی بھی ضرورت نہیں پڑ رہی ہے۔ ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کی صحت مستحکم ہے اور انفیکشن میں بھی سدھار آیا ہے۔
جب اعظم خان میدانتا اسپتال میں بھرتی ہوئے تھے تب ان کو 4 سے 5 لیٹر آکسیجن کی فی گھنٹہ ضرورت پڑ رہی تھی۔ ان کے پھیپھڑوں میں کووڈ نمونیا پایا گیا تھا ، دو دن میں جب ان کی شدت اور بیماری میں اضافہ ہوا تو ان کی آکسیجن کی ضرورت بڑھ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے ان کو کووڈ وارڈ کے آئی سی یو میں شفٹ کرانا پڑا تھا۔ حالانکہ اب آہستہ آہستہ ان کے صحت میں بہتری آرہی ہے اور وہ مستحکم ہیں۔
میدانتا میں اعظم خان کا علاج ، سیویئر انفیکشن ڈیجز پروٹوکول کے تحت کرٹیکل کیئر ٹیم کے ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں چل رہا ہے۔ ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی اعظم خان کے علاج پر نگرانی کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو اعظم خان کی صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے میدانتا پہنچے تھے جہاں وہ اعظم خاں کی دیکھ ریکھ کررہی ڈاکٹروں کی ٹیم سے ملے تھے۔
اعظم خان اور ان کا بیٹا عبد اللہ اعظم گزشتہ 14 ماہ سے سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ اعظم خان اپنے بیٹے کے ساتھ فروری 2020 سے ہی ضلع جیل سیتا پور میں اراضی پر قبضہ ، تجاوزات اور دیگر سنگین مجرمانہ مقدمات میں بند ہے۔ ان کی اہلیہ رام پورصدر سے ایم ایل اے ڈاکٹر تزئین فاطمہ کو دسمبر 2020 میں عدالت نے ضمانت دے دی تھی۔