گجرات کے پٹن ضلع میں سات اونچی ذات کے افراد نے مبینہ طور پر ایک 30 سالہ دلت شخص پر حملہ کیا اور اس کی انگلی کاٹ دی۔
دکن ہیرالڈ کی خبر کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک آٹھ سالہ دلت لڑکے نے کرکٹ کی گیند اٹھا لی جس سے اونچی ذات کے لوگ اسکول کے گراؤنڈ میں کھیل رہے تھے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک ملزم کلدیپ سنگھ راجپوت نے لڑکے کو ڈانٹا۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق، جب لڑکے کے چچا دھیرج پرمار نے اس ڈانٹ پر اعتراض کیا، تو معاملہ زبانی جھگڑے میں بدل گیا لیکن رہائشیوں کی مداخلت کے بعد وقتی طور پر حل ہو گیا۔ ایک اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اعلیٰ ذات کے لوگوں نے پرمار، اس کے بھائی اور بھتیجے کے بارے میں ذات پات پر مبنی تبصرہ کیا۔
اخبار کے مطابق، لڑائی کے بعد، دھیرج پرمار چلے گئے لیکن ان کے بھائی، کیرتی پرمار، ایک چائے کے اسٹال پر ٹھہرے رہے۔ کیرتی پرمار کو اکیلا پا کر، اعلیٰ ذات کے لوگوں نے اس پر لاٹھیوں اور تلواروں سے حملہ کیا، آخر کار اس کا بائیں انگوٹھا کاٹ
کر اسے بے ہوش کردیاکر
اس کے بعد ایک دکاندار نے دھیرج پرمار کو بلایا، جو اپنے بھائی کو اسپتال لے گیا۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ وشاکھا ڈبرال نے کہا کہ سات میں سے دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر کو پکڑنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
ملزمان پر فسادات، رضاکارانہ طور پر خطرناک ہتھیاروں سے شدید چوٹ پہنچانے، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور بدسلوکی کے الفاظ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ 1989 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔