نئی دہلی(ایجنسی)
دہلی سمیت اترپردیش میں مسلسل ہورہی بھاری بارش سے حالات تشویشناک بنے ہوئے ہیں ۔ اترپردیش کے کئی اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوچکی ہے ۔ اگلے کچھ گھنٹوں تک ایسے حالات بنے رہنے کا اندیشہ ہے ۔ وہیں دہلی میں بھی جمعرات دو پہر تک 1159.4 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے ، جو 1964 کے بعد سے سب سے زیادہ اور اب تک کی تیسری سب سے زیادہ بارش ہے ۔
اترپردیش میں بارش اور اس سے وابستہ واقعات میں اب تک سات لوگ جان گنوا چکے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی رائے بریلی میں 24 گھنٹے میں 186 ملی میٹر بارش ہونے کے بعد اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کردی گئی ہے ۔ نیز ریاست کے کئی حصوں میں بھاری بارش کی وجہ سے بجلی سپلائی بھی متاثر رہی ۔ کئی علاقوں میں ریلوے ٹریک ڈوب گئے ہیں اور سڑکوں پر پانی بھر جانے کے بعد انڈرپاس کو بھی بند کردیا گیا ہے ۔
اترپردیش کے جون پور کے سجان پورہ میں بھاری بارش کی وجہ سے دیوار منہدم ہوجانے سے تین لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔ وہیں بارہ بنکی کے رام سنیہی گھاٹ علاقہ میں بھی ایسے ہی ایک واقعہ میں دو لوگوں کی موت ہوگئی ۔ اس کے علاوہ کوشانبی ، ایودھیا اور سیتا پور میں بھی بارش کی وجہ سے پیش آئے واقعات میں لوگوں کے مرنے کی خبریں ملی ہیں ۔ حالانکہ اموات کی تعداد کی فی الحال جانکاری نہیں مل سکی ہے ۔
محکمہ موسمیات نے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے لکھنو ، غازی آباد ، بارہ بنکی ، سلطان پور ، متھرا ، سیتا پور، ایودھیا ، مراد آباد ، شاملی ، وارانسی ، سنبھل ، بلند شہر ، بجنور ، امروہہ ، گورکھپور ، مظفر نگر ، سہارنپور اور پریاگ راج سمیت اترپردیش کے 30 اضلاع میں بھاری بارش کا الرٹ جاری کیا ہے ۔
وہیں قومی راجدھانی دہلی کی بات کی جائے تو دہلی میں ستمبر میں ہوئی بارش نے چار سو ملی میٹر کے نشان کو پورا کرلیا ہے ۔ جمعرات دوپہر تک ہوئی 403 ملی میٹر بارش ستمبر 1944 میں 417.3 ملی لیٹر بارش کے بعد اس مہینے میں ہوئی سب سے زیادہ بارش ہے۔